بین االقوامی تجارتی ڈیٹا ایف پی سی سی آئی ٹرانسپیرنسی، سیکورٹی اور مانیٹرنگ کی حمایت کرتا ہے:عرفان اقبال شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ عالمی تجارت میں ٹرانسپیرنسی، سیکیورٹی اور مانیٹرنگ میکنزم کا قیام بہت ضروری ہے؛کیونکہ یہ تجارتی پارٹنرزکے درمیان اعتماد کی فضا پیدا کرتا ہے اور (ICTTM) نتیجتا دوطرفہ، عالقائی اور کثیر الجہتی تجارت کو بڑھاتا ہے۔

وہ انٹرنیشنل سینٹر فار ٹریڈ ٹرانسپیرنسی اینڈ مانیٹرنگ ً کے ہائی پروفائل سیشن سے بطور کلیدی ا سپیکر خطاب کر رہے تھے۔عرفان اقبال شیخ نے نشاندہی کی کہ پاکستان کو ایڈوانسڈ کا ایک اہم اقدام ہے؛ ICTTM کو اپنانے کی ضرورت ہے؛جو کہ (ADAMftd) ڈیٹا اینالیٹکس اینڈ ماڈلنگ فار فارن ٹریڈ ڈیٹا خاص طور پر اس میں ہسٹاریکل اور رئیل ٹائم دونوں انداز کے ٹریڈ ڈیٹا کے تجزیے کے طریقہ کار میں انقالب برپا کرنے کی پلیٹ فارم بین االقوامی تجارتی سر گرمیوں میں شفافیت، سیکورٹی اور (ADAMftd) صالحیت موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نے مفاہمت کی (ICTTM)کارکردگی کو یقینی بنائے گا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے اعل ٰی ادارے، ایف پی سی سی آئی اور یادداشت پر دستخط کرکے ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے اور یہ شراکت داری بین االقوامی تجارت میں شفافیت کو بڑھانے کے لیے مشترکہ عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔ عرفان اقبال شیخ نے مزید کہا کہ بین االقوامی تجارت کا کسٹم اور تجارتی طریقہ کار پر بہت زیادہ انحصار ہے اور شفافیت، پالننگ اور تجارتی پروسیجرز کو پائیدار بنیادوں پر آسان بنانے کے لیے بنیادی میکانزم، برآمدات اور درآمدات کے طریقہ کار، قواعد و ضوابط اور قانونی فریم ورک اہم ضروریات ہیں۔

صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے وضاحت کی کہ بین االقوامی تجارت اور متعلقہ خدمات میں دنیا بھر میں ہم آہنگی اور تعاون کو بہتر بنانے سے لین دین کی الگت میں کمی آئے گی اور عالمی لین دین کو فروغ ملے گا۔ قابل اعتماد اور مستند ڈیٹا کی اہمیت وہ اہم عوامل ہیں جو سرحد پار تجارت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔عرفا ن اقبال شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ جدید ٹیکنالوجی نے پہلے ہی عالمی سپالئی چینز کو نمایاں طور پر خودکار کر دیا ہے۔ سرحد پار تجارت کو آسان بنانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز کے استعمال کی گنجائش اور ان کے فوائد ان پر اٹھنے والے اخراجات سے کہیں زیادہ ہیں اور بین االقوامی تنظیموں، حکومتوں، پرائیویٹ سیکٹر، کے ادارے نے اس ٹیکنالوجی کی تر قی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔صدر ایف پی (ICTTM) یونیورسٹیوں، دیگر اسٹیک ہولڈرز اور سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے روشنی ڈالی کہ سرحد پار تجارت ایک پیچیدہ عمل ہے جس کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے اور نئی ٹیکنالوجی نا اپنانے والے ملکوں کے لیے یہ عمل اور بھی پیچیدہ ہو جائے گا۔ تاہم،نئی ٹیکنالوجی پاکستان کو آگے بڑھنے میں بھرپور مدد فراہم کر سکتی ہے اور ہمیں جہاز رانی کو ترقی دینے اور اپنی ایکسپورٹ بڑھانے میں آسانی و سرعت میسر آسکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں