زراعت کو منافع بخش بناکر ہی غربت میں کمی اور خوشحالی کی منزل حاصل کی جاسکتی ہے‘رجسٹرار زرعی یونیورسٹی عبد الباسط خان

ڈیرہ اسما عیل خان رجسٹرار زرعی یونیورسٹی ڈیرہ اسما عیل خان عبدالباسط خان نے کہا ہے کہ گندے پانی سے اگائی جانے والی فصلات کی وجہ سے  بیماریاں جنم لے رہی ہیں انہوں نے کہا مضر اثرات کم کرنے، زمین کی زر خیزی بڑھانے اورپیداوار میں اضافے کیلئے جدید طریقے کار بشمول بائیو چار کو اپنانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ رجسٹرار عبدالباسط خان نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر کاشتکاروں کو جدید طریقے کاشت سے روشناس کروانے کیلئے تمام کاوشیں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تغیر ا ت کی وجہ سے اثر انداز ہونے والے عوامل سے نبرد آزما ہونے کیلئے زراعت میں جدت لانا ناگزیر ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان کی زیادہ آبادی زراعت کے شعبے سے منسلک ہے زراعت کو منافع بخش بناکر ہی غربت میں کمی اور خوشحالی کی منزل حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو بے پناہ وسائل سے نوازا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ان وسائل کا عقلمندانہ استعمال کرتے ہوئے فوڈ سیکورٹی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ترقی کی نئی راہیں کھولی جاسکیں۔ زمین کی ذرخیزی میں کمی اور پانی کی کم یابی جیسی صورت حال کا مقابلہ کرنے کیلئے طریقہ کاشت کو سائنسی بنیادوں پر استوار کرنا ہوگا  جس کے لئے تمام ممکنہ کاوششیں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔ انسانی زندگی پر اثرات کو نمایاں طور پر بیان نے پاکستان کے حوالے سے طے شدہ حکمت عملی کے سلسلے میں ممکنہ وسائل کو استعمال کرتے ہوئے زراعت کی متاثرہ پیداوار میں جراثیموں کی شناخت کو یقینی بنانے  اور سبزیوں میں مضر ا ثرات پر قابو کے عزم کا اظہار کیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں