چین پاکستان اقتصادی راہداری علاقائی روابط کا اہم فریم ورک ہے جس کےپورے خطہ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، شہزاد علی ملک

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری علاقائی روابط کا اہم فریم ورک ہے جس سے نہ صرف چین اور پاکستان کو فائدہ ہوگا بلکہ ایران، افغانستان، وسطی ایشیائی ریاستوں اور خطہ پر بھی اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ جمعرات کو یہاں مومن علی کی قیادت میں صنعتکاروں اور تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جغرافیائی روابط میں اضافے، سڑک، ریل اور فضائی نقل و حمل کے نظام میں بہتری کے ساتھ ترقی، آزادانہ آمدو رفت اور عوامی رابطوں، علمی، ثقافتی اور علاقائی معلومات کے تبادلے ذریعے ایک دوسرے کو جاننے اور تجربات سے استفادہ میں مدد ملے گی۔

ثقافت، تجارت اور کاروبار کے تبادلوں میں اضافے سے کاروباری سرگرمیاں بڑھیں گی، توانائی کی پیداوار اور منتقلی اور کامیابی کے ماڈل کے ذریعے تعاون میں بہتری آئے گی جس کے نتیجے میں خطے میں ہم آہنگی اور ترقی کا مربوط دور شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک گلوبلائزڈ دنیا میں اقتصادی علاقائیت کی طرف سفر ہے اور اس نے ان سب کے لیے امن، ترقی اور کامیابی کے ماڈل کی بنیاد رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف پاکستان کی اقتصادی ترقی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے بلکہ اس نے علاقائی روابط اور ترقی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے سی پیک کی ترقی کے لیے اسٹریٹجک رہنمائی فراہم کرنے پر دونوں ممالک کی قیادت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، جو بلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا ایک اہم منصوبہ ہے۔ شہزاد علی ملک، ستارہ امتیاز نے کہا کہ سی پیک کے اگلے مرحلے پر پیشرفت اور ترقی کے لیے پاکستان کا عزم انتہائی پختہ ہے اور اس میں صنعتی پارکس اور خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی پر زیادہ توجہ مرکوز ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ 2023 سی پیک اور مضبوط شراکت داری کے عشرے کا آغاز ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایم ایل ون، کے آر سی اور توانائی کے اہم منصوبوں پر کام کو آگے بڑھانے کے لیے این ڈی آر سی اور دیگر متعلقہ چینی حکومتی اداروں سے مزید بہتر تعاون حاصل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان توانائی کے مسئلہ کے حل کیلئے چینی آئی پی پیز کے تعاون کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اچھا شگون ہے کہ دونوں فریقین نے چین کے تجربے کی بنیاد پر پاکستان کی برآمدی صلاحیت کو بڑھانے اور خصوصی اقتصادی زونز اور صنعتی پارکس کی ترقی کے لیے ماہرین کے گروپ قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں