وزیر اعظم کے مشیر اور اسٹیٹ بینک کے سابق گورنر سلیم رضانے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس موجودہ معاشی بحران سے نکل کر استحکام تک لے جانے کا واحد راستہ زراعت کی ترقی سے ہوکر گزرتا ہے، آبادی کا دباؤ تیزی بڑھ رہا ہے جبکہ زرعی شعبہ کی نمو 2.5فیصد سالانہ تک محدود ہے ۔زرعی شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے تو تین سال میں خوراک کی تجارت کا خسارہ ختم جبکہ مزید تین سال میں پیداوار سرپلس کی جاسکتی ہے۔ زرعی انقلاب کے لیے پاکستان کو 60کی دہائی کی طرز کے اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں منعقدہ کانفرنس سے بطور کلیدی مقرر خطاب کرتے ہوئے کیا۔سلیم رضا نے کہا کہ مغربی ملکوں کے مقابلے میں پاکستان کی فی ایکڑ پیداوار نصف اور بہت سی فصلوں میں عالمی اوسط سے بھی کم ہے۔
سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
ایرانی صدر کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے، کاٹی
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں ایک ماہ میں 339 ملین ڈالر کا ریکارڈ اضافہ
پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے،ذکی اعجاز
سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
بیرون ملک مقیم تارکین وطن کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کا وقت آگیا ہے، احسن ظفر بختاوری
وزارت تجارت اورٹڈیپ کو برآمدات کے فروغ ،صنعت کے مسائل کے حل کیلئے 14نکات پر مشتمل سفارشات ارسال، کارپٹ ایسوسی ایشن
چین کی موبائل فون کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان