پاکستانی مصنوعات کو امریکی مارکیٹ تک زیرو ریٹڈ فری رسائی فراہم کریں

امریکا کے صدر جو بائیڈن پاکستانی مصنوعات کو امریکی مارکیٹ تک زیرو ریٹڈ آزادانہ رسائی فراہم کریں۔ پاک امریکا بزنس کونسل کے بانی چیئرمین اور سارک چیمبر کے صدر افتخار علی ملک نے امریکی صدر جو بائیڈن پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستانی مصنوعات کو امریکی مارکیٹ تک زیرو ریٹڈ فری رسائی فراہم کریں تاکہ پاکستان کی کمزور معیشت کو استحکام مل سکے جسے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ناقابل تلافی بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

اتوار کو یہاں مسلم خان بونیری کی قیادت میں برآمد کنندگان کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پاکستان امریکا کے ساتھ فرنٹ لائن اتحادی ہے جس نے اس جنگ میں 90 ہزار سے زائد انسانی جانوں کی قربانیاں پیش کیں، کھربوں ڈالر کا معاشی نقصان اٹھایا اور اس کے بنیادی ڈھانچے کے بڑا حصہ تباہ ہو گیا۔ پاکستان کی معیشت ابھی تک دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ہونے والے بڑے مالی نقصانات سے باہر نہیں نکل سکی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور مغرب سمیت پوری دنیا نے بارہا کھلے بندوں دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور اس کی بہادر مسلح افواج کی قربانیوں کا اعتراف کیا ہے۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران خطے میں عدم تحفظ کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات بری طرح متاثر ہوئی ہیں جس سے قومی معیشت کو انتہائی زیادہ نقصان پہنچا اور ادائیگیوں کا توازن بری طرح متاثر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے بہت سے مفادات مشترک ہیں کیونکہ پاک امریکا تعاون جنوبی ایشیاء میں استحکام کا ایک بڑا عنصر ہے۔

موجودہ مالیاتی بحران، کووِڈ۔19 کے نتیجے میں بھاری نقصانات، تباہ کن سیلاب اور روس یوکرین جنگ نے زندگی کے ہر شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے اس لئے امریکہ پاکستانی معیشت کے استحکام کیلئے ایک دہائی کے لیے زیرو ڈیوٹی پر امریکی منڈیوں تک آزادانہ رسائی فراہم کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کو امداد کی نہیں تجارت کی ضرورت ہے۔ افتخار علی ملک نے امید ظاہر کی کہ جو بائیڈن انتظامیہ پاکستان کی کمزور معیشت کو استحکام فراہم کرنے کے لیے فوری طور پر مارکیٹ تک آزادانہ رسائی دینے پر غور کرے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں