ایف پی سی سی آئی اورپرائم منسٹر یوتھ پروگرام نوجوانوں کی تر قی کے لیے تعاون کریں گے:عرفان اقبال شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے ساتھ مشترکہ پروگراموں میں تعاون کے لیے ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے؛ جن میں کاروباری اور زرعی قرضے،ا سکل ڈویلپمنٹ پروگرام اور روزگار کی فراہمی میں آسانیاں پیدا کرنا شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں اور وہ ملک کی کل آبادی کا 65 فیصد ہیں۔ مزید برآں، ہمیں نوجوان خواتین کو بھی تعلیمی مواقع فراہم کرنے، بااختیار بنانے اور ملازمتوں میں یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے بھی تگ ودو کرنی چاہیے؛ کیونکہ خواتین کا پاکستان کی آبادی میں 52 فیصد حصہ ہے۔

محترمہ شازہ فاطمہ خواجہ، اسپیشل اسسٹنٹ ٹو پرائم منسٹربرائے یو تھ افیئرز نے کہا کہ یوتھ پروگرام پاکستان کا سب سے قیمتی اثاثہ ہونے کے ناطے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کی روح کے مترادف ہے۔ اس سفر کا آغاز یوتھ افیئرز ونگ کے قیام سے ہوا جس کا مقصد نوجوانوں کو اسکل سیٹ، باوسائل اور خود انحصاری کے مواقع سے بااختیار بنانے کے لیے ایک بڑا یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کرنا تھا جس میں بہت سے پروگرام اور اقدامات شامل ہیں۔ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر سلیمان چاولہ نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کو سپورٹ کرنے کے لیے بہت سے حوالو ں سے ایک موزوں پلیٹ فارم ہے ۔ یہ مہارت کے ساتھ متنوع شعبوں میں نوجوانوں کو قر ضوں کی تقسیم میں رہنما ئی فراہم کر سکتا ہے نوجوانوں کو اپنے کاروباروں کو قابل عمل اور کامیاب بنانے کے لیے ضروری معاونت فراہم کر سکتا ہے۔ایف پی سی سی آئی مشترکہ طور پر جاب فیئرز، اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام اور سیمینارز کا انعقاد کر سکتا ہے
فیڈریشن کے پاس پورے پاکستان میں دفاتر موجود ہیں اور تمام سیکٹر ز میں گہرے روابط بھی ہیں؛ جن کے ذریعے پورے پاکستان میں نوجوانوں کی رہنمائی کی جا سکتی ہے ایف پی سی سی آئی صنعتی اور تعلیمی اداروں میں بہتر روابط کو فروغ دینے میں مدد کر سکتا ہے۔ عرفان اقبال شیخ نے حکومت کو یہ تجویز بھی پیش کی ہے کہ ایف پی سی سی آئی اورپرائم منسٹر یوتھ پروگرام بین الاقوامی اسکل ڈویلپمنٹ، سماجی ترقی اور کاروباری فروغ کے اداروں جیسے کہ وغیرہ کو آن بورڈ لا سکتے ہیں؛تاکہ ملک کے حوصلہ مند، باصلاحیت اور محنتی نوجوا نوں کوزیادہ سے زیادہ تعلیم اور کاروباری قرضے فراہم کیے جا سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں