سیلاب کی تباہ کاریاں؛ کپاس کے نرخ بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

 شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں کپاس کی فصل تباہ ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں ملک میں اس کے نرخ تاریخ بلندی پر پہنچ گئے ہیں۔

کارٹن مارکیٹ کے ماہر نسیم عثمان کہتے ہیں کہ مون سون کی شدید اور مسلسل بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے کپاس کی فصل کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔ معیاری کپاس کی قیمت 24ہزار روپے من تک پہنچ گئی ہے، اچھے معیار کی پھٹی 11 تا 13 ہزار فی 40 کلو ہوگئی ہے جب کہ کے سی اے کی اسپاٹ ریٹ قیمت 23ہزار روپے من ہے۔

نسیم عثمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کپاس کے نرخ تاریخی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ کپاس کی بلند قیمتوں کی وجہ سے متعدد ملیں بند ہوگئی ہیں یا پھر ان میں پیداواری عمل جزوی طور پر جاری ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سعد ذاکر نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق کپاس کی اس وقت تک 7.4 ملین گانٹھیں آچکی ہیں۔ ان میں سے 47 فیصد پیداوار سیلاب سے متاثرہ سندھ کے علاقوں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پریشان کن صورتحال ہے نہ صرف ٹیکسٹائل سیکٹر بلکہ پورے ملک کے لیے کیوں کہ کم پیداوار کی وجہ سے کپاس درآمد کرنی پڑے گی جس سے درآمدی بل بڑھے گا۔ 19اگست کے بعد سے اب کپاس کی قیمت میں فی من 2000 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں