مالدیپ کی ہائی کمشنر کی فیڈریشن ہا ؤس میں بزنس کمیونٹی سے ملاقات

پاکستان قیمتوں، معیار اور ذائقے کے اعتبار سے مالدیپ کی مارکیٹ میں تمام حریفوں کو مات دے سکتا ہے: عرفان اقبال شیخ،چیئر مین ایف پی سی سی آئی

ایف پی سی سی آئی کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین عرفان اقبال شیخ نے پاکستان اور مالدیپ کے درمیان حقیقی تجارتی پوٹینشل کے حصول میں حائل رکاوٹوں کی وضاحت کی ہے؛ جو کہ اس وقت صرف9ملین ڈالرہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ براہ راست پروازوں کی عدم موجودگی، بز نس ٹو بزنس رابطوں کا فقدان، ناکافی حکومتی سر پرستی اور ٹھیک شعبوں کو ٹارگٹ نہ کرنا اس کی سب سے بڑی وجوہات ہیں؛ نتیجتاً پاکستانی تاجر ابھی تک مالدیپ کی مارکیٹ میں موجود حقیقی ایکسپورٹ پو ٹینشل کو استعمال کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ مالدیپ میں حلال پاکستانی فوڈ پروڈکٹس کی کا فی مانگ ہے؛ جیسا کہ تازہ پھل اور سبزیاں؛ حلال گوشت؛ تیار شدہ اور نیم تیار خوردنی مصنوعات؛ ڈرائی فروٹ؛ مختلف اقسام کے چاول اور قدرتی ا سنیکس وغیرہ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک خوراک کی مصنوعات کا تعلق ہے پاکستان مالدیپ کی مارکیٹ میں تمام حریفوں کا بہت اچھے سے مقابلہ کر سکتا ہے؛ چاہے پھر وہ قیمتیں ہوں، معیار ہو یا ذائقہ کا سوال ہو۔ پاکستان میں مالدیپ کی ہائی کمشنر محترمہ فرزانہ ظاہر نے کہا کہ مالدیپ سیمنٹ اور سٹیل سمیت تعمیراتی سامان کی درآمد کے لیے اپنے در آمدی ذرائع کو متنوع بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ حلال خوردنی مصنوعات کی مانگ بھی بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے پاکستانی تاجروں، ہوٹل مالکان اور رئیل اسٹیٹ ڈویلپرز کو بھی مالدیپ کی سیاحتی صنعت میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ مالدیپ کی سیاحتی اور ہو ٹل انڈسٹری میں آکیوپینسی کی شرح 74فیصد ہے اور یہ سیاحتی صنعت میں سرمایہ کاری پر زبردست منافع کی ضمانت ہے۔ پاکستان کے ممتاز کاروباری رہنما عمران خلیل نصیر نے نشاندہی کی کہ پاکستان دراصل مالدیپ کی سیاحتی صنعت اور اس کے انفرا اسٹر کچرسے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے؛ کیونکہ پاکستان میں سیاحتی ہاٹ اسپاٹ جیسے مذہبی، قدرتی اور تاریخی مقامات بہت کم وزٹ کیے جاتے ہیں اور ان کی مارکیٹنگ بھی نہ ہو نے کے برابر ہے۔انرجی اور FMCG سیکٹرز کے نما ئندے اسامہ قریشی نے مالدیپ کی اوپن ڈور پالیسی میں اپنی گہری دلچسپی کا اظہار کیا کہ جس کے تحت رینیوایبل اور گرین انرجی کے شعبوں میں غیر مطلوب پروجیکٹس کے پروپوزلز کا بھی خیر مقدم کیا جا تا ہے۔ سیشن کے اختتام پر، عرفان اقبال شیخ نے تجویز پیش کی کہ ایف پی سی سی آئی اور مالدیپ کے نیشنل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (MNCCI) کے درمیان بز نس ٹو بزنس بہتر تعلقات قائم کرنے کے لیے ایک نظر ثانی شدہ اور توسیع کردہ ایم او یو پر دستخط کیے جا نے چا ہیئں؛ جوکہ بلا ٓاخر ایک زیادہ متحرک گورنمنٹ ٹو گو رنمنٹ اقتصادی تعاون کا باعث بنے گا۔ انہوں نے دونوں برادر ممالک کے درمیان ایک موثر اور فعال جوائنٹ بز نس کونسل (JBC) کے قیام کی تجویز بھی پیش کی۔مزید برآں، ایف پی سی سی آئی کے سربراہ نے پاکستان اور مالدیپ کے درمیان براہ راست پروازوں کے آغاز پر زور دیا تاکہ دونوں اطراف کی کاروباری برادریوں کے لیے انتہائی ضروری کاروباری اور اقتصادی سیاحت کا آغاز ممکن بنایا جا سکے؛ بصورت دیگر تمام کوششیں مطلوبہ نتائج نہیں دے سکیں گیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں