گنا کرشنگ کا بروقت آغاز، چینی کی قیمت کم ہونے کی توقع

شوگر ملوں نے رواں سال بروقت کرشنگ سیزن شروع کردیا ہے اس کے نتیجے میں امید ہے کہ نیا اسٹاک مارکیٹ میں آتے ہی ملک بھر میں چینی کی قیمت کم ہوجائے گی۔

سندھ آبادگار بورڈ ( ایس اے بی)کے نائب صدر سید محمود نواز شاہ نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی 31 ملوں میں سے پچھلے ایک ہفتے میں 20 سے زائد شوگر ملوں نے گنے کی کرشنگ شروع کردی ہے۔

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ایک عہدے دار کے مطابق اس برس پنجاب اور کے پی میں شوگر ملوں نے بروقت چینی کی پیداوار شروع کردی ہے۔ پنجاب میں ملوں کی تعداد40 سے زائد اور کے پی میں10 کے لگ بھگ ہے۔

شوگر ملوں کی دونوں نمائندہ تنظیموں کا کہنا ہے کہ چینی کی پیداوار گذشتہ برس کی پیداوار  5.2 ملین ٹن کے مقابلے میں 5 تا 10 فیصد زیادہ ہونی چاہیے۔

سید محمود نواز شاہ کے مطابق نئی پیداوار آنے سے چینی کی قیمت 75 تا 80 روپے فی کلو پر آجائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے گنے کی کرشنگ شروع کرنے کی تاریخ اور گنے کی امدادی قیمت ( کم از کم قیمت خرید) کے اعلان میں تاخیر کی۔ حکومت پنجاب نے گذشتہ ماہ گنے کی امدادی قیمت 200 روپے فی من مقرر کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کرشنگ 10 تا 15 نومبر کے درمیان شروع کردی جائے۔

وفاقی زراعتی کمیٹی نے گذشتہ ماہ رپورٹ جاری کی تھی کہ اس برس گنے کی کاشت کے رقبے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پنجاب میں گذشتہ سال کے مقابلے میں 20.68 فیصد، سندھ میں 0.96 فیصد زائد رقبے میں گنا کاشت کیا گیا ہے۔ تاہم کے پی میں گنے کا زیرکاشت رقبہ 0.8 فیصد کم ہوا ہے۔

مجموعی طور پر گذشتہ سال کے مقابلے میں اس بار 3.37 زائد رقبے پر گنا کاشت کیا گیا ہے۔ اسی طرح پنجاب میں گنے کی پیداوار پچھلے سال کی نسبت 21.18 فیصد، سندھ میں 0.53 فیصد، کے پی میں 0.14 فیصد اور بلوچستان میں 9.54 فیصد زیادہ رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں