خواتین مالیاتی اداروں کی بلا سو د قرضہ سہولت سے کاروبار کاآغاز کر سکتی ہیں،ڈپٹی منیجرسٹیٹ بنک فیصل آباد کا تقریب سے خطاب

 ڈپٹی منیجر سٹیٹ بنک فیصل آباد قرۃ العین بلال نے کہا کہ خواتین سٹیٹ بنک اور مالیاتی اداروں کی بلا سو د قرضہ سہولت سے کاروبار کاآغاز کر سکتی ہیں جبکہ75روپے والانوٹ کوئی یادگاری نہیں بلکہ خرید و فروخت کیلئے باآسانی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ وہ خواتین کیلئے بلاسود قرضوں کی فراہمی اور بنک اکاؤنٹ کی سہولت کی تقریب سے خطاب کررہی تھیں جس میں نور محمد انصاری انڈسٹریل سکول سوشل ویلفیئر سوسائٹی غلام محمد آبادکے جنرل سیکرٹری محمد ارشد قاسمی،حبیب بنک کی مومنہ انجم اور فریحہ صفدرسمیت خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی۔

قرۃ العین بلال نے کہا کہ ملک میں خواتین49 فیصد ہیں مگربہت تھوڑی تعداد بلکہ نہ ہونے کے برابر خواتین اس وقت اپنا ذاتی کاروبار کر رہی ہیں حالانکہ اس کے برعکس ترقی یافتہ ممالک میں مردوں کے شانہ بشانہ خواتین ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں سے ملکی ترقی میں کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بنک نے خواتین کو ذاتی کاروبار کیلئے بلا سود قرضہ سہولت کا اجرا کیا ہے لہٰذا اب خواتین گھر بیٹھی آن لائن درخواست جمع کر ا کر پانچ لاکھ روپے تک کا قرضہ باآسانی حاصل کر کے بہتر روزگار کا سلسلہ شروع کر سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے لازم ہے کہ خواتین دوسروں پر انحصار کرنے کی بجائے اپنے ذاتی کاروبار کو ترجیح دیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت فوڈ آئٹم اور گھریلو زراعت کے شعبہ میں آگے بڑھنے کے وسیع امکانات موجود ہیں جن کو اختیار کر کے خواتین اپنے گھرانے میں بہتر روزگار کا سلسلہ شروع کر سکتی ہیں بلکہ ان کے کاروبار سے کئی ایک افراد کے روزگار کا بھی بندوبست ہو جاتا ہے۔سٹیٹ بنک کی آفیسر لائبہ آصف نے کہا کہ خواتین کو چاہیے کہ بنک میں ذاتی اکاؤنٹ لازمی کھولیں تاکہ تھوڑی تھوڑی بچت بھی ان کے آنے والے کل میں کام آ سکے۔انہوں نے کہا کہ بنکوں نے اس مقصد کیلئے الگ ڈیسک بھی قائم کر دئیے ہیں تاکہ بنک آنے والی خواتین کو کسی قسم کی بھی کوئی پریشانی اور دقت نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ خواتین گھر بیٹھی بنک اکاؤنٹ کھول سکتی ہیں انہیں صرف اپنے موبائل سے2262 ڈائل کرنے پر بنک اکاؤنٹ کی سہولت مل جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے مالیاتی مسائل حل کرنے کے لیے سٹیٹ بنک آف پاکستان نے 20 فیصد خواتین کے لیے ملازمتوں کی شرح مقرر کی ہے جس پر دوسرے بنک بھی عمل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہنر مندی کی تربیت وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ ہنر مند خواتین گھریلو سطح پر بیوٹی پارلر اور دستکاری سنٹر بنا کر روزگار شروع کر سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آسان قرضہ کی فراہمی سٹیٹ بنک کی ترجیحات میں شامل ہو چکی ہے۔

حبیب بنک لمیٹڈکی ویمن آفیسر مومنہ انجم نے کہا کہ اسلام کی روشن تاریخ ہے جس میں ہمیں ام المومنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی سیرت سے پتہ چلتا ہے کہ وہ مکہ مکرمہ کی بااثر تاجر تھیں جن کی تجارت نہ صرف مکہ مکرمہ بلکہ دوسرے ممالک تک پھیلی ہوئی تھی اور بے شمار افراد ان کے ذریعہ سے برسرروزگار تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 75 روپے کا نوٹ جاری کیا ہے وہ کوئی یادگاری نوٹ نہیں بلکہ اسے ہر قسم کی خرید و فروخت میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

حبیب بنک کی آفیسر فریحہ صفدر نے کہا کہ حبیب بنک خواتین کے لیے بنک اکاؤنٹ کھولنے کے ساتھ ساتھ قرضہ فراہمی کے لیے بھی بہترین سہولتیں فراہم کر رہا ہے، خواتین کو چاہیے کہ وہ بنک میں اپنا ذاتی اکائنٹ لازمی کھولیں،آج کی معمولی بچت کل بہت بڑی رقم کی صورت میں ان کے لیے بہتر مستقبل کی ضمانت ہو گی۔

جنرل سیکرٹری محمد ارشد قاسمی نے کہا کہ سٹیٹ بنک کی انتظامیہ اس لحاظ سے مبارکباد کی مستحق ہے کہ انہوں نے نور محمد انصاری انڈسٹری سکول خواتین کو مالیاتی اداروں کی خواتین کے حوالے سے پالیسیوں سے آگاہ کیا اورامید ہے کہ خواتین بنکوں کی ان سہولیات سے فائدہ اٹھا کر اپنا مستقبل روشن اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرتی چلی جائیں گی۔اس موقع پر حافظہ صبا تبسم نے نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم اور مس عائشہ نے تلاوت قرآن مجید کی سعادت حاصل کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں