چھوٹے و درمیانے درجے کے مینوفیکچرنگ یونٹوں کےلئے قرضوں کاالگ اسیسمنٹ سسٹم وضع کرنے کا پروگرام شروع کر دیا ہے، سی ای او سمیڈا

سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا)نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے مینوفیکچرنگ یونٹوں کے لئے قرضوں کے اجرا کے حوالے سے الگ اسیسمنٹ سسٹم وضع کرنے کا پروگرام شروع کر دیا ہے۔

سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فرحان عزیز خواجہ نے اس ضمن میں جاری ایک بیان میں بتایا کہ پاکستان میں ایس ایم ایز کو فنانسنگ کے حصول کے لئے ان گنت مشکلات کا سامنا ہے جن میں پیچیدہ پیپر ورک، بینکوں کے طویل تجزیاتی معیار، ہائی انٹریسٹ ریٹ اور ناکافی کولیٹرل جیسے مسائل شامل ہیں، ان تمام مشکلات کا حل ایس ایم ایز کے لئے ایک سادہ اور آسان کریڈٹ اسیسمنٹ سسٹم کی تشکیل ہے جس کے لئے سمیڈا نے وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کی سرکردگی میں جار ی اپنے ایک پی ایس ڈی پی فنڈڈ تحقیقی پراجیکٹ کے توسط سے کام کا آغاز کر دیا ہے۔

اس پراجیکٹ کے تحت ایک قابل اعتماد کریڈٹ رسک اسیسمنٹ ماڈل کی تیاری کے لئے مالیاتی امور کے ماہر اداروں سے بھی تجاویز طلب کر لی گئی ہیں جن کی روشنی میں سمیڈا ایس ایم ای سیکٹر میں موجود چھوٹے اور درمیانے مینوفیکچرنگ یونٹوں کے لئے بینکوں کو ایک آسان قابلِ عمل اور بااعتماد نظام وضع کر کے دے گا۔

اس نظام کو بینکوں کے لئے قابل قبول بنانے کےلئے بین الاقوامی سطح پر رائج بہترین اسیسمنٹ ماڈلز کو بھی پیش نظر رکھا جائے گا۔ اس طرح پاکستانی بینکوں اور مالیاتی اداروں کے وہ خدشات اور خطرات دور ہو جائیں گے جن کی وجہ سے وہ مینوفیکچرنگ ایس ایم ایز کو قرضے جاری کرنے سے کتراتے ہیں کیونکہ مجوزہ نظام کے تحت ا نہیں مینو فیکچرنگ ایس ایم ایز سے متعلقہ کیش فلو، کریڈٹ رسک، انڈسٹری بینچ مارک اور دیگر معلومات با آسانی میسر ہو سکیں گی۔

یہ نظام بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ساتھ ساتھ کریڈیٹ بیوروز کے ساتھ بھی مربوط ہوگا۔سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے امید ظاہر کی کہ سمیڈا کے زیر تشکیل کریڈٹ رسک اسیسمنٹ کے نظا م کے نفاذ سے بینکوں ، مالیاتی اداروں اور ایس ایم ایز کو یکساں فائدہ پہنچے گا اور ایس ایم ایز کی گروتھ میں حائل مالیاتی وسائل کی قلت کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں