ایف پی سی سی آئی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا

تاجروں کی وفاقی انجمن ایف پی سی سی آئی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو مہنگائی اور کاروباری لاگت بڑھنے کا سبب قرار دے کر مسترد کردیا۔

خیال رہے کہ  پیٹرول میں 17.50 روپے اضافے  سے اس کی قیمت 290.45 فی لیٹراور ہائی اسپیڈ ڈیزل  کی قیمت 20.00 روپے اضافے سے 293.40 فی لیٹر ہوگئی ہے۔

سلیمان چاؤلہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران متعدد بار حکام کو آگاہ کیا ہے کہ انہیں روسی خام تیل کی درآمد، یعنی تیل کے کارگو کو سنبھالنے میں ابتدائی مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

تیل کی ادائیگیوں کو طے کرنے، ریفائننگ کے عمل اور تجارتی لین دین کے طریقہ کار میں ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت ہے۔ اس کے باوجود حکام نے ہماری بات نہیں سنی۔ بصورت دیگر، ہمارے پاس اب تک زیادہ روسی خام تیل ہوتا، جو آج بین الاقوامی منڈیوں کے مقابلے میں 35 سے 40 فیصد تک سستا ہے۔

سلیمان چاؤلہ نے خاص طور پر اس بات پر روشنی ڈالی کہ تیل کی بین الاقوامی منڈیوں میں تیزی اور عدم استحکام ہے اور تمام قومی و بین الاقوامی قابل ذکر اقتصادی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ عالمی معیشت کی سست روی کی وجہ سے آنے والے چند سالوں تک بین الاقوامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی مانگ کم رہے گی۔

اس سے ملک کے معاشی منتظمین کو پیٹرولیم کی قیمتوں میں اتنا زبردست، متضاد اور تاریخی اضافہ روکنے کے لیے قابل ہونا چاہیے تھا جب کہ ریفائنریوں کی جانب سے درآمدی خام تیل کی ملکی مانگ 150,000 بیرل  یومیہ سے بھی تجاوز نہیں کرے گی؛ کیونکہ ملکی معیشت میں غیر معمولی سست روی واقع ہو چکی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں