درآمدی گاڑیوں، سگریٹ، کاسمیٹکس پر 25فیصد ٹیکس کی تجویز

ضمنی فنانس بل کے تحت سیلز ٹیکس ایکٹ ترامیم میں سی بی یوکنڈیشنڈ گاڑیوں، سگریٹ، برقی آلات، چاکلیٹ سگریٹ، کاسمیٹکس، آئس کریم، جیمز، جیلیز، محفوظ پھل، لگژری چمڑا، جیکٹس، ملبوسات سمیت درجنوں اشیائے تعیشات کی درآمد پر پچیس فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

جن اشیاء کی درآمد پر پچیس فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ان میں اریٹڈ واٹر(aerated water) اور جوسز، سینیٹری اور باتھ روم ویوز، افغانستان کے علاوہ دیگر ممالک سے قالین کی درآمد، فانوس اور لائٹنگ ڈیوائسز، چاکلیٹ، شیونگ آئٹمز، ٹشو پیپرز، کراکری، ڈیکوریشن کا سامان، کتے اور بلی کی خوراک، دروازے اور کھڑکیوں کے فریم، مچھلی، جوتے، خشک میوہ جات، فرنیچر، گھریلو سامان ، ملبوسات، گدے اور سلیپنگ بیگز، منجمد یا پراسیس شدہ گوشت، موبائل فونز ، موسیقی کے آلات، پاستا وغیرہ، اسلحہ اور گولہ بارود، شیمپو، ٹماٹر کیچپ اور چٹنی، دھوپ کے چشمے، سفری بیگ اور سوٹ کیس شامل ہیں۔

حکومت نے منی بجٹ کے تحت مہنگے موبائل فونز پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح بڑھا کر پچیس فیصد تک کرنے کی تجویز دی ہے۔ ایف بی آر کو ستر اشیاء پر گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے سیلز ٹیکس کی شرح بڑھانے کے اختیارات دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

ان اشیاء میں فروٹ جوسز، ویجیٹیبل جوسز، آئسکریم، اریٹڈ واٹر، سکواشز، سیرپس، سگریٹ، ٹوائلٹ سوپ، ڈیٹرجنٹس، شیمپو، ٹوتھ پیسٹ، شیونگ کریم، پرفیومز،کاسمیٹکس، چائے کی پتی، پاوڈر ڈرنکس، ملکی ڈرنکس، ٹائلٹ پیپر، ٹشو پیپرز، پرچون پیکنگ میں فروخت ہونے والے مصالحہ جات، شو پالش، شوکریم، پیکنگ میں فروخت ہونے والے سیمنٹ، منرل واٹر، بوتلیں،گھریلو استعمال کی الیکٹریکل مصنوعات، ایئر کنڈیشنرز، ریفریجریٹرز، ڈیپ فریزرز، ٹیلی ویژن، ریکارڈرز و پلیئرز، الیکٹرک بلب، ٹیوب لائٹس، پنکھے،

استری، واشنگ مشین، ٹیلی فون سیٹ، گھریلو استعمال کے گیس کے آلات، ککنگ رینج، اوون، گیزر، گیس ہیٹرز، فوم و سپرنگ میٹرس، پینٹ، ڈسٹیمپر، انیمل، پگمنٹس،کلرز، وارنشز، گمز، ڈائیز، تھنرز، لیکرز، پالش، لبریکینٹ آئلز، بریک آئل، ٹرانسمشن فلیوڈ، سٹوریج بیٹریاں (گاڑیاں بنانے اور اسمبلرز پر اطلاق نہیں ہوگا) ٹائر ٹیوب، موٹر سائیکل، آٹورکشہ، رٹیل پیکنگ میں برانڈ کے نام سے فروخت ہونے والے بسکٹ، ٹائلز اوردیگر شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں