ایف بی آر کے 647 ارب روپے اپیلٹ ٹریبونل میں زیرالتواء 5 ہزار مقدمات میں پھنسنے کا انکشاف

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے 647 ارب روپے کا ریونیو اپیلٹ ٹریبونل میں زیرالتواء 5 ہزار سے زائد مقدمات میں پھنسنے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف بی آر نے گزشتہ پانچ سال سے اپیلٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو (اے ٹی آئی آر) کراچی میں 647 ارب روپے مالیت کے زیر التوا 5160 کیسز جلد نمٹانے کے لیے فوکل پرسن تعینات کردیا۔

ذرائع کے مطابق چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو بدرالدین احمد قریشی کی جانب سے چیئرمین ایپلٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو اسلام آباد کو لکھے جانے والے لیٹر میں ایپلٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو کراچی میں زیر التواء ایڈجوڈیکیشن کے مقدمات نمٹانے سے متعلق تعاون کے لیے ایف بی آر کی جانب سے مقرر کردہ فوکل پرسن کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے ایڈیشنل کمشنر ان لینڈ ریونیو لارج ٹیکس پیئر یونٹ کراچی کو بطور فوکل پرسن نامزد کیا گیا ہے جو کراچی ایپلٹ ٹربیونل میں زیر التواء پانچ ہزار سے زائد کیسز نمٹانے سے متعلق کوآرڈی نیشن کے ساتھ ساتھ چیئرمین ایپلٹ ٹربیونل ان لینڈ آفس کو درکار سہولیات و معاونت بھی فراہم کریں گے۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایپلٹ ٹربیونل کراچی میں زیر التواء زیادہ تر مقدمات ابھی تک سماعت کے لیے بھی مقرر نہیں ہوئے ہیں۔ 647 ارب روپے کے زیر التواء کیسز میں 453 ارب روپے کے 4 ہزار 251 انکم ٹیکس سے متعلق کیسز ہیں جبکہ 182 ارب روپے مالیت کے 902 کیسز سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) سے متعلق ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے کیسوں میں 64 ارب روپے کی رقم شامل ہے، لیٹر میں درخواست کی گئی ہے کہ آئل اینڈ گیس، بینکنگ، جہاز رانی ، آئرن اینڈ اسٹیل اور فوڈ سمیت دیگر بڑے شعبوں سے متعلق کیسز ضم کرکے جلد سے جلد سماعت کے لیے مقرر کیے جائیں تاکہ یہ کیسز نمٹائے جاسکیں اور ان کیسوں میں پھنسا ہوا اربوں روپے کا ریونیو ریکور ہوسکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں