ڈی این اے میں اضطراب پر قابو پانے والے حصے کی نشان دہی

اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف ایبرڈین کے محققین کی ٹیم نے چوہوں کے ڈی این اے کے ایک حصے (سوئچ کی طرح قرار دی جانے والی ایک شے) کی نشان دہی کی ہے جو دماغ کے حصوں میں اہم جینز کو فعال کرتے ہیں جس سے بے چینی کی سطح متاثر ہوتی ہے۔

تحقیق کے دوران جب محققین نے اس حصے کو ہٹایا تو انہوں نے جانوروں میں بے چینی میں اضافے کا مشاہدہ کیا۔

تحقیق کے بعد اب ٹیم پُر امید ہے کہ اس سوئچ کے متعلق مزید مطالعہ نئی ادویات کی نشاندہی کرتے ہوئے اضطراب کی کیفیت میں مبتلا مریضوں کی زندگیوں کو بہتر کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکے گا۔

جامعہ سے تعلق رکھنے والے پروفیسر الیسڈائر میکینزی کا کہنا تھا کہ محققین کے علم میں یہ بات تھی کہ بیماری سے متعلق 95 فی صد جینیاتی فرق پروٹین کوڈنگ جینز کے باہر پائے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جینوم کا یہ حصہ (جس کو نان-کودنگ جینوم کہا جاتا ہے) ابھی مناسب طریقے سے مطالعہ نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ جدید آلات کا نہ ہونا بھی ہے۔

 

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں