تاجروں اور صنعتکاروں کا قزاخستان کے ساتھ تجارتی روابط میں اضافہ کے لئے اقدامات کا مطالبہ

مقامی بزنس لیڈروں اور تاجروں نے قزاخستان کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے دوطرفہ تجارت ایک ارب ڈالر تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عرفان اقبا ل شیخ نے کو بتایا کہ آزادانہ تجارت کے معاہدے کے بعد دوطرفہ تجارت کے حجم کو ایک ارب ڈالر کی سطح پر لے جانے کی وسیع استعداد موجود ہے۔

انہوں نے کہاکہ قزاخستان وسط ایشیا کی سب سےبڑی معیشت ہے اور علاقائی تجارت کے حوالےسے اس کی اہمیت مسلمہ ہے۔ دونوں ممالک دوطرفہ تجارت میں اضافہ کی خواہش رکھتےہیں اور اس مقصد کے لئے مل کر کام کرنا چاہتےہیں۔ انہوں نے کہا کہ2022 کے اختتام تک پاکستان اور قزاخستان کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم 195 ملین ڈالر ریکارڈکیاگیا ہے جو استعداد سے کم ہے۔ ہمیں امید ہے کہ دوطرفہ تجارت میں اضافے کے لئے دونوں ممالک کے تاجر اور کاروباری برادری اہم کردار ادا کریں گے۔

اسلام آباد چیمبر کے صدر احسن ظفر بختاوری نے بتایا کہ قزاخستان خطے میں دوسرا بڑا ملک ہے جس کے ساتھ ہماری تجارت استعداد سے کم ہے ۔وسط ایشیا تجارت اور توانائی کے وسائل کے حوالے سے اہم خطہ ہے۔ وسط ایشیا کے ساتھ ہمارے تاریخی روابط رہے ہیں۔ قزاخستان کے ساتھ بھی ہمارے دیرینہ روابط ہیں جنہیں مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

فیصل آباد چیمبر کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے بتایاکہ قزاخستان کے تاجروں کے وفد نے حال ہی میں فیصل آباد چیمبر کا دورہ کیا اور اس موقع پر ہماری اہم بات چیت ہوئی ہے۔ فیصل آباد پاکستان میں ٹیکسٹائل کامرکز ہے اور دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی ٹیکسٹائل کے شعبے میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکتےہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں