کراچی چیمبر کی چیئرمین ایف بی آر سے سیلز ٹیکس ریٹرن فائلنگ میں تکنیکی خرابیوں کو دور کرنے کی درخواست

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر افتخار احمد شیخ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے درخواست کی ہے کہ وہ سیلز ٹیکس ریٹرن فائلرز کو پیش آنے والے تکنیکی مسائل کو حل کرنے کے لیے ہدایات جاری کریں۔

گزشتہ تین ماہ سے سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔جمعرات کو جاری اعلامیہ کے مطابق کے سی سی آئی کے صدر نے چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ کو بھیجے گئے خط میں کہا ہے کہ کراچی چیمبر کو اپنے اراکین کی جانب سے مسلسل شکایات موصول ہو رہی ہیں جنہیں سیلز ٹیکس جنرل آرڈر (SGTO) 13 2022کے ذریعے گزشتہ سال متعارف کرائی گئی پابندی کی وجہ سے اپنے سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو فائلرز کو سپلائی کی اطلاع دینے کا پابندکرتا ہے جس میں صرف ایسی اشیاء کو سیلز ٹیکس ریٹرن میں شامل کیا جا سکتا ہے جو پچھلے بارہ ماہ میں ایچ ایس کوڈز کے ساتھ درآمد یا خریدی گئی ہوں۔

کراچی چیمبر STGO 2022کی مکمل توثیق کرتا ہے جو پچھلے ایک سال سے بلا کسی نقص کے کام کر رہا ہے تاہم پچھلے تین ماہ سے کمرشل امپورٹرز کو سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لئے قانونی طور پر درآمد کی جانے والی اشیاء کے ایچ ایس کوڈز کو داخل کرنے کی کوشش کے دوران کافی مشکلات کا سامنا ہے جن کی جی ڈیز بھی دستیاب ہیں لیکن سسٹم غلطی ظاہر کرتا ہے کہ 2022 کے STGO 13 کے مطابق آپ کی خریداریوں کے ایچ ایس کوڈز موجود نہیں ۔اس سے سیلز ٹیکس فائلرز کے لیے بہت زیادہ مسائل پیدا ہوتے ہیں اور وہ گزشتہ تین ماہ سے اپنے ریٹرن فائل کرنے سے قاصر ہیں۔

انہوں نے چیئرمین ایف بی آر سے درخواست کی کہ سیلز ٹیکس ریٹرن میں اس مسئلے کا ازالہ کیا جائے اور اس غلطی کی وجہ سے سیلز ٹیکس فائلرز پر بروقت گوشوارے جمع نہ کرانے پر جرمانے عائد نہ کیے جائیں جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر کوئی سیلز ٹیکس فائلر لگاتار چار ریٹرن فائل کرنے میں ناکام رہتا ہے تو اس کمپنی کے بلیک لسٹ ہونے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں