ملک کو بچانے کے لئے آئی ایم ایف قرضہ شارٹ ٹرم آپشن ہے،میاں زاہد حسین

الیکشن سے قبل تمام سیاسی جماعتیں چارٹر اف اکانومی پر دستخط کریں،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

 نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لئے آئی ایم ایف کا قرضہ ایک شارٹ ٹرم آپشن ہے۔ غیر دستاویزی معیشت کی وجہ سیاس قرضے کی شرائط کا سارا بوجھ غریب اور متوسط طبقہ اٹھانے پر مجبور ہے جس نے انکی کمر توڑ ڈالی ہے۔

ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کی وجہ سے امراء اور جاگیرداروں پر اس پروگرام کی سخت شرائط کا بوجھ نہ ہونے کے برابر ہے، اسی طرح نان فائلرز، ٹیکس ادا نہ کرنے والے یا برائے نام ٹیکس ادا کرنے والے شعبے بھی سخت شرائط کے اثرات سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جو افسوسناک ہے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سالوں میں ایک طرف غربت میں اضافہ ہوا اوراکثریت کی زندگی مشکل ہوتی چلی گئی جبکہ دوسری طرف مٹھی بھرافراد کی دولت حیران کن رفتار سے بڑھتی چلی گئی اور یہ سلسلہ پورے زور و شور سے اس وقت بھی جاری ہے۔

گزشتہ دور حکومت میں ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا۔ جب ملک کی اقتصادی بنیادیں ہلنے لگیں تو بڑی مشکل سے آئی ایم ایف کو قرض دینے پرآمادہ کیا گیا مگر تاحال ناکام سرکاری اداروں کی نجکاری اور غیر دستاویزی معیشت کو ختم کرنے کی جانب کوئی بنیادی پیشرفت نہیں کی گئی۔ ٹیکس کا نظام اب بھی غیرمتوازن اور نا انصافی پر مبنی ہے جس میں ایک طرف اربوں روپے کمانے والے ٹیکس کی ادائیگی سے مبرا ہیں تو دوسری طرف چند ہزار کمانے والے بھاری ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ بڑھتے ٹیکسوں نے عوام کے ساتھ ساتھ ٹیکس ادا کرنے والے کاروباری شعبوں کی کمر توڑ ڈالی جبکہ رہی سہی کسر بجلی، گیس اور تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے پوری کردی ہے۔ توانائی کی قیمتوں نے بدحال عوام کو مزید پریشان کردیا جبکہ بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت نے ملک میں زرعی و صنعتی پیداوار اور برآمدات کا مستقبل مخدوش کر دیا ہے جس کے تدارک کے لیے کاروباری لاگت میں کمی کرنا اشد ضروری ہے۔

میاں زاہد حسین نیمزید کہا کہ اس امر کی ضرورت ہے کہ ٹیکس کے نظام کو متوازن کیا جائے، غیر دستاویزی معیشت ختم کی جائے، نان فائلرکی گنجائش ختم کی جائے، ملکی معیشت سے جونک کی طرح چمٹے ہوئے ناکام سرکاری اداروں کو فوراً فروخت کیا جائے اور معیشت کو بہتر بنانے کے لئے پالیسیوں میں بنیادی تبدیلیاں کی جائیں۔ میاں زاہد حسین نیمزید کہا کہ وقت آگیا ہے کہ الیکشن سے قبل تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہوں اور متفقہ چارٹرآف اکانومی پر دستخط کریں تاکہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو کیونکہ ملک اب کافی کمزور ہوچکا ہے اور مذید سیاسی و معاشی رسہ کشی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں