ایکسپورٹ شعبے پر بہتر توجہ دے کر برآمدات میں اضافہ کیا جا سکتا ہے:فراز الرحمن

 کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر فراز الرحمٰن نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور بزنس کمیونٹی کو درپیش مسائل کو حل کرانے کے امور پر چیمبر کی قیادت کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ شہر کی ممتار کاروباری شخصیات سمیت فیڈریشن کی صدارت کیلئے یوبی جی کے نامزد امیدوار عاطف اکرام شیخ اور اسلام آباد ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی صدر محترمہ رضوانہ آصف بھی اس موقع پر موجود تھیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر فراز الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات میں پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال جولائی تا ستمبر کے دوران 5فیصد کمی واقع ہوئی ہے جو حوصلہ افزائ نہیں ہے کیونکہ معیشت کو بحال کرنے کیلئے برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت برآمدی شعبے کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کرے تا کہ یہ شعبہ برآمدت میں تیزی سے اضافہ کر کے معیشت کو مشکلات سے نکال کر پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے میں اپنا فعال کردارا دا کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدکنندگان کو آسان قرضے فراہم کر کے برآمدی شعبے کو بہتر فروغ دیا جا سکتا ہے لیکن پاکستان میں اس وقت 22فیصد شرح سود کاروبار اور سرمایہ کاری کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے جس وجہ سے اس سال جولائی تا اکتوبر کے دوران گذشہ سال اس عرصے کے مقابلے میں نجی شعبے کے قرضوں میں 290فیصد سے زائدکمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری شعبہ ہی معیشت کو موجودہ بحران سے نکال سکتا ہے اور ملک کا معاشی مستقبل بہتر بنا سکتا ہے۔ تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کاروبار کی مہنگی لاگت کم کرنے اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے پر خصوصی توجہ دے تا کہ کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ دے کر پاکستان کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی ایسوسی ایشن آئی سی سی آئی کے ساتھ مل کر تاجروں وصنعتکاروں کے مفادات کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ جون 2024کے اختتام تک 15لاکھ نئے ٹیکس دہندگان ٹیکس نظام میں لائے جائیں گے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ملک کا موجودہ ٹیکس نظام ٹیکس دہندگان کی حوصلہ افزائی کرنے کی بجائے ان کیلئے مسائل پیدا کر رہا ہے جس وجہ سے نئے ٹیکس دہندگان اس نظام میں آنے سے کتراتے ہیں۔ لہذا انہوںنے مطالبہ کیا کہ حکومت سٹیک ہولڈڑز کی مشاورت سے ٹیکس نظام میں ضروری اصلاحات لا کر اس کو کاروبار دوستانہ بنائے تا کہ لوگ ٹیکس دینے میں ترغیب محسوس کریں جس سے ملک کے ٹیکس ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ریجنل ٹیکس دفاتر میں مزید ٹیکس افسران کی تعیناتی مسئلے کا اصل حل نہیں ہے بلکہ زائد ٹیکس ریٹس میں مناسب کمی کر کے اور ایک آسان ٹیکس نظام تشکیل دے کر ہی ٹیکسوں میں کئی گنا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
چیمبر کے گروپ لیڈر خالد اقبال ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ بزنس کمیونٹی معیشت کا پہیہ چلانے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت ملک کے تمام اہم چیمبر ز آف کامرس اور ایسوسی ایشنز کے ساتھ مشاورت کر کے معیشت کی بحالی کیلئے مختصر اور طویل المدت پالیسیاں تشکیل دے تا کہ مشترکہ کوششوں سے پاکستان کو معاشی بحران سے نکال کر پائیدار ترقی کے راستے پر ڈالا جا سکے۔
چیمبر کے سابق صدر اوریو بی جی پاکستان کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری نے کہا کہ یونائیٹڈ بزنس گروپ اس مرتبہ کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے تعاون سے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے الیکشن جیت کر تاجروں وصنعتکاروں کی بہتر نمائندگی کا حق ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یو بی جی نے اس سال اسلام آبا دکے ایک نوجوان اور ابھرتے ہوئے صنعتکار کو فیڈریشن کی صدارت کیلئے اپنا امیدوار نامزد کیا ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ فیڈریشن کا الیکشن جتنے کی صورت میں ملک بھر کی بزنس کمیونٹی کی شاندارخدمت کی نئی مثالیں قائم کریں گے۔
فیڈریشن کیلئے یو بی جی پاکستان کی طرف سے نامزد صدارتی امید وار عاطف اکرام شیخ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ فیڈریشن کا الیکشن جیتنے کی صورت میں حکومت کے ساتھ مل کر بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرائیں گے اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے مختلف منصوبوں پر کام کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں