اسلام آباد چیمبر آف کامرس کی طرف سے انڈونیشیا کے سفیر کے اعزاز میں الوداعی عشایئے کا اہتمام

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ایم ٹوگیو کے اعزاز میں ایک الوداعی عشایئے کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ایم ٹوگیو نے کہا کہ انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان کاروباری تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے بے شمار مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ حاصل کر کے دونوں ممالک متعدد فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں سیاحت وتجارت اور زراعت کے شعبوں میں باہمی تعاون کی وسیع گنجائش ہے جس سے دونوں ممالک اپنے تعلقات کووسعت دے سکتے ہیں اور نئے شعبوں کوتلاش کرکے باہمی کاروباری تعلقات کو مزید آگے بڑھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا اور پاکستان سات دہائیوں سے باہمی تعلقات میں جڑے ہوئے ہیں اور ہمیں یہ ورثہ اب اپنی آئندہ نسل کو منتقل کرنا ہے جس کے لئے دونوں اقوام پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ان کی زندگی کی بہترین یادیں وابستہ ہیں، پاکستان انتہائی مہمان نواز لوگوں کاملک ہے اور یہ اپنے فطری حسن میں بے مثال ہے،پاکستان میں انڈونیشیا کے سفیر کے طور پر ان کے تجربات بہت شاندار رہے اور یہاں کی بزنس کمیونٹی میں بہت صلاحیت موجود ہے۔

امید ہے پاکستان کی بزنس کمیونٹی خصوصا اسلام آبادچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کی لیڈرشپ انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان معاشی وتجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں اپنا بے مثال کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ان کے اعزاز میں ایک شاندار الوداعی تقریب منعقد کی جو ان کیلئے ایک اعزاز ہے۔

پاکستان اور انڈونیشیاکے درمیان براہ راست پروازیں شروع ہونے کے قومی امکانات موجود ہیں اور اس کو جلد ہی حتمی شکل دینے سے دونوں ممالک کے درمیان ڈائریکٹ فضائی روابط استوارہوجائیں گے۔ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان آزادانہ تجارت کا معاہدہ جلد ہی فائنل ہو جائے گا جس کے بعد دونوں ممالک میں باہمی تجارت مزید بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں عوامی روابط کو بڑھانے کے لئے انہوں نے کافی کام کیا اور اس پر مزید کام کی ضرورت ہے جس سے دونوں ممالک میں تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔

انڈونیشیا پاکستان کے لئے آسیان ممالک میں ایک گیٹ وے ثابت ہوسکتاہے اور اسی طرح پاکستان انڈونیشیا کے لئے جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیائی ممالک میں تجارت کے راستے استوار کرسکتاہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے صدراحسن بختاوری نے کہا ہے انڈونیشیا اور پاکستان کے باہمی کاروباری تعلقات کو مزید بڑھانے میں بزنس کمیونٹی کا کردار بہت اہم ہے اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری اس کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاحت، آئی ٹی اور ٹیکسٹائل سمیت دیگر شعبوں میں دونوں ممالک میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع موجود ہیں۔ پاکستان اور انڈونیشیا کی باہمی تجارت کو موجودہ 4.5 ارب ڈالر سے مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے چیمبر اپنا فعال کردار ادا کرے گا۔ آسیان اور پاکستان میں تجارت اس وقت 11 ارب ڈالر ہے جو کے ان کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے لہذا اس پر مزید کام کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ٹوگیوپاکستان سے واپسی پر پاکستان کے امیج کی بہتری کے لئے اپنا بہترین موقف دیں گے اور پاکستان کے سافٹ امیج کواجاگر کریں گے۔چیمبر کے سابق صدر اور یو بی جی پاکستان کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاری نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان ڈائریکٹ فلائٹس اورآزادانہ تجارت کا معاہدہ وقت کی ضرورت ہے جس پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔دونوں ممالک میں ڈائریکٹ فلائٹ سے باہمی تجارتی تعلقات بڑھیں گے اور دونوں اقوام میں باہمی روابط بھی استوار ہونگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں