فیصل آباد کے اکثر چھوٹے اور درمیانے ٹیکسٹائل یونٹ پرانی ٹیکنالوجی کی وجہ سے اپنی مصنوعات عالمی منڈیوں میں متعارف نہیں کرا سکے،صدر ایف سی سی آئی

:فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹریز کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیکسٹائل کی ترقی کپاس کی پیداوار سے منسلک ہے ،فیصل آباد میں ٹیکسٹائل کے جدید ترین ادارے کئی بین الاقوامی برانڈز کےلئے مصنوعات تیار کر رہے ہیں

لیکن شہر کے اکثریتی چھوٹے اور درمیانے یونٹ تاحال پرانی ٹیکنالوجی کی وجہ سے اپنی مصنوعات عالمی منڈیوں میں متعارف نہیں کرا سکے۔ انہوں نے اے پی پی کو بتایا کہ ٹیکسٹائل کے شعبے کی پائیدار ترقی کےلئے ویلیو ایڈیشن کے ساتھ ساتھ درآمدی اشیاء کی مقامی طو رپر تیاری کےلئے بھی جامع اور طویل المیعاد منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کو پاکستان کی معیشت میں کلیدی حیثیت حاصل ہے اور ملک کی ٹیکسٹائل کی مجموعی برآمدات میں فیصل آباد کا حصہ55 فیصد سے بھی زائد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اداروں کو جدید ٹیکنالوجی کی طرف جانا ہوگا تاکہ عالمی منڈیوں میں پاکستان کے حصے کو بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت بنگلہ دیش جیسا ملک دوسرے ملکوں سے کپاس درآمد کر کے پاکستان سے زیادہ زرمبادلہ کما رہا ہے اور یہ صورتحال ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے ، ہمیں بھی ویلیو ایڈیشن پر توجہ دینا ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ٹیکسٹائل کی برآمدات کےلئے مشینری اور ڈائز اینڈ کیمیکلز سمیت دیگر بہت سی مصنوعات درآمد کی جاتی ہیں اس لئے ہمیں ان کی مقامی طور پر تیاری کےلئے بھی منصوبہ بندی کرنا ہو گی تاکہ درآمد و برآمد کے فرق کو کم کیا جا سکے، اس طرح ٹیکسٹائل کے شعبے کی کئی ذیلی صنعتیں ترقی کر سکیں گی جن سے اندرون ملک روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں