پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان کاروباری تعلقات کو فروغ دینے کے مواقع موجود ہیں، انجینئر اظہرالاسلام ظفر

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا ایک وفد چیمبر کے نائب صدر انجینئراظہر الاسلام ظفر کی قیادت میں 38ویں ٹریڈ ایکسپو انڈونیشیا ہائبرڈ ایڈیشن 2023 میں شرکت کے لیے ان دنوں انڈونیشیا میں ہیں۔ ایکسپو کا اہتمام انڈونیشیا کی وزارت تجارت نے کیا جو انڈونیشیا کنونشن ایگزیبیشن سینٹر، جکارتہ میں 18 تا 22 اکتوبر تک جاری رہے گی۔

ایکسپو میں کھانے و مشروبات، گھریلو زندگی، ڈیجیٹل اورسروسز، بیوٹی اور پرسنل کیئر، کیمیکل، توانائی اور صنعتی مصنوعات، طبی آلات، ہیلتھ کئیر، فیشن، ٹیکسٹائل اور لوازمات سمیت مختلف قسم کی مصنوعات کی نمائش کی جا رہی ہے۔ محمد شبیر، چوہدری محمد علی، ہمایوں کبیر، چوہدری جاوید اقبال، شیخ محمد اعجاز، اختر حسین اور دیگر آئی سی سی آئی کے وفد میں شامل ہیں۔

اس موقع پرآئی سی سی آئی کے وفد نے پاکستان اور انڈونیشیا کے نجی شعبوں کے درمیان براہ راست کاروباری روابط کو بہتر کرنے کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے جکارتہ میں انڈونیشیا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے نائب صدر انجینئر اظہر الاسلام ظفر نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کو مسلم دنیا کا ایک اہم ملک سمجھتا ہے جس کے ساتھ مضبوط کاروباری تعلقات قائم کرنے کے مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2021 میں پاکستان اور انڈونیشیا کی باہمی تجارت تقریبا 4.3 ارب ڈالر تھی جس میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ دونوں ممالک کئی شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 70فیصد سے زائد پام آئل انڈونیشیا سے درآمد کرتا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ انڈونیشیا کے سرمایہ کار پاکستان میں پام آئل کی پیداوار میں سرمایہ کاری کریں کیونکہ پاکستان میں ہر سال تقریبا 4.5لاکھ ٹن خوردنی تیل کی کھپت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا سیاحت، کانوں و معدنیات، ٹیکسٹائل، چمڑے، فارماسیوٹیکل، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ای کامرس سمیت متعدد شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود کا باقاعدہ تبادلہ کر کے اور ایک دوسرے کے ملک میں منعقد ہونے والی نمائشوں میں شرکت کر کے تجارتی و اقتصادی تعلقات کو فروغ دیا جا سکتا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ آئی سی سی آئی ان مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے انڈونیشیا چیمبر آف کامرس کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

آئی سی سی آئی کے وفد کے ارکان نے بھی دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور باہمی کاروباری تعلقات کو بہتر کرنے کیلئے مفید تجاویز پیش کیں۔انڈونیشیا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین ارسجد رسجد نے آئی سی سی آئی کے وفد کا خیرمقدم کیا اور ان کے ساتھ انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کا ایک اہم تجارتی پارٹنر ہے اور وہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان باہمی اقتصادی تعلقات کو بہتر کرنے کے بے پناہ امکانات موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ آئی سی سی آئی کے ساتھ طویل مدتی تعاون قائم کر کے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری آئی سی سی آئی کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان دیرپا بزنس پارٹنرشپس قائم کرنےکے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ دونوں فریقین نے باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں