پاکستان اور قازقستان کے درمیان دو طرفہ تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں ، وفد قازقستان چیمبر

:قازقستان کے پاکستان اور افغانستان میں ٹریڈ ہاؤسز کے سربراہ  و ریجنل ہیڈ آف قازقستان چیمبر آف انٹرنیشنل کامرس جیسن ٹائیو ارمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور قازقستان کے درمیان دو طرفہ تجارت کے بڑے وسیع مواقع موجود ہیں ،جن میں خاص طور پر پاکستان کو قازقستان سے گیس اور گندم درآمد جبکہ چینی اور چاول برآمد کرنی چاہیئے۔ جس سے دونوں ملکوں کے درمیان ان اشیاء کی درآمد اور برآمد دیگر ملکوں کے مقابلے میں کافی سستی ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت کم وقت میں بھی دونوں ملکوں میں یہ اشیاء پہنچ سکتی ہیں۔

گزشتہ روز قازقستان کے ایک تجارتی وفد اور وزارت خارجہ کے نمائندوں کے ہمراہ ریشم سیڈ کارپوریشن کے دورے کے موقع پر انہوں نے کہا کہ قازقستان پاکستان سے خوردنی تیل اور ٹیکسٹائل پراڈکٹس بھی بڑی مقدار میں درآمد کر سکتا ہے جبکہ پاکستان اور قازقستان کو چاہیئے کہ وہ آپس میں ”بارٹر سسٹم“ کے تحت اشیاء کی درآمد و برآمد کریں ۔ جس سے دونوں ملکوں اور خاص طور پر پاکستان کو زر مبادلہ کی کافی بچت ہو سکے گی۔

اس موقع پر ریشم سیڈ کارپوریشن کے ڈائریکٹرز چوہدری محمد عارگ اور محمد احمد برجا نے وفد کے اراکین کو بتایا کہ ان کی کمپنی چاول،آئل سیڈز اور مونگ بین کے تصدیق شدہ بیج پچھلے کئی سالوں سے تیار کر رہی ہے ، جو قازقستان کو برآمد کئے جا سکتے ہیں۔دورے کے دوران وفد کے اراکین نے ریشم فارم پر کاشت کی گئی کپاس اور چاول کی فصلوں،انگور کے باغات اور گوٹ فارم کا بھی وزٹ کیا اور ان میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔

اس موقع پر قازقستان کے مختلف شہروں کے چیمبرز آف کامرس کے نمائندگان، چیمبر آف کامرس کے نائب صدر میاں سعد حسن، سیکرٹری جنرل چیمبر آف کامرس محمد عثمان،چوہدری عاطف غفار،چوہدری اعظم شبیر و دیگر بھی موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں