کنسٹرکشن انڈسٹری کو نقصان سے بچانے کیلئے ٹیکسوں پر نظرثانی کی جائے، اسلام آباد چیمبر کے صدر احسن ظفر بختاوری  

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری کی قیادت میں ایک وفد نے نجی گروپ کی طرف سے زیر تعمیر جدید فائیو سٹار ہوٹل کا دورہ کیا اور وفاقی دارالحکومت میں ایک عالمی معیار کا ہوٹل تعمیر کرنے پر گروپ کی انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی۔ گروپ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر فیاض اعوان نے اپنی ٹیم کے ہمراہ چیمبر کے وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے کیونکہ 70سے زائد دیگر صنعتوں کا کاروبار اس انڈسٹری سے وابستہ ہے تاہم اس شعبے پر ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے یہ انڈسٹری اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہے جس سے بے روزگاری بڑھنے کا خدشہ ہے، لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری کو بچانے کیلئے اس پر عائد ٹیکسوں پر نظرثانی کی جائے۔

احسن بختاوری نے کہا کہ کنسٹرکشن اور رئیل اسٹیٹ شعبے کے بہت سے کاروبار پہلے ہی ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے بند ہو چکے ہیں اور اگر ان ٹیکسوں پر جلد نظر ثانی نہ کی گئی تو مزید کاروبار بند ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں میں اضافہ کرنے کے بجائے کنسٹرکشن انڈسٹری کو پرکشش مراعات فراہم کرنے پر غور کیا جائے جس سے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی، کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا اور معیشت جلد بحال ہو گی۔ نجی گروپ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر فیاض اعوان نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کنسٹرکشن شعبے پر عائد زائد ٹیکس واپس نہ لئے گئے تو اس شعبے کے بہت سے سرمایہ کار ڈیفالٹ کر جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کنسٹرکشن پیکج کا اعلان ہونے کے بعد سرمایہ کاروں نے اربوں روپے کا سرمایہ کنسٹرکشن شعبے میں لگایا لیکن ٹیکسوں کی بھرمار نے تعمیراتی منصوبوں کا مستقبل مشکلات کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے سیکشن 7E کے تحت ٹیکس کے نفاذ کے خلاف حکم امتناعی جاری کر دیا ہے، لہذا یہی مناسب وقت ہے کہ حکومت اس ٹیکس کو پورے ملک میں واپس لے کیونکہ اس کے پراپرٹی کے کاروبار پر منفی نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں کے نفاذ کی وجہ سے سریا اور سیمنٹ سمیت دیگر کنسٹرکشن میٹریل کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے جس وجہ سے تعمیراتی منصوبوں کی لاگت بہت بڑھ گئی ہے اور سرمایہ کار پریشانی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پراپرٹی خریدنے اور بیچنے والوں پر بھی ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے انڈسٹری مشکلات کا شکار ہے۔

انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری کو مزید مشکلات سے بچانے کیلئے اس شعبے کے سرمایہ کاروں کی مشاورت سے ٹیکسوں میں مناسب کمی کی جائے تا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری معیشت کا پہیہ چلانے پر اپنا فعال کردار ادا کر سکے۔ چیمبر کے سابق صدر اور یو بی جی کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان کو اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں مزید فائیو سٹار ہوٹل تعمیر کرنے کی ضرورت ہے تا کہ ملک میں سیاحت کو بہتر فروغ ملے تاہم موجودہ ٹیکسوں کے ہوتے ہوئے اس شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا بہت مشکل ہے،

لہذا بہتر یہی ہے کہ حکومت سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ٹیکسوں پر نظرثانی کرے تا کہ حکومت کا ریونیو بھی متاثر نہ ہو اور کنسٹرکشن انڈسٹری کو بھی بہتر فروغ ملے۔راجہ محمد امتیاز، خالد چوہدری، ملک محسن خالد، بابر چوہدری، نثار مرزا، ناصر چوہدری اور دیگر آئی سی سی آئی کے وفد میں شامل تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں