پاکستان ملائیشیا دوطرفہ تجارت 1.8 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی، ہائی کمشنرملائیشیا محمد اظہر مزلان

                                     پاکستان میں ملائیشیا کے ہائی کمشنر محمد اظہر مزلان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان سالانہ دوطرفہ تجارت کا حجم 1.8 بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے اور دونوں ممالک متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری میں تعاون اور اپنی تجارت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ملائیشین ٹیکنیکل کوآپریشن پروگرام (MTCP) کے پاکستان کے سابق شرکاء کے اعزاز میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ہائی کمشنر نے ترقی کی غیر استعمال شدہ صلاحیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تجارتی حجم کو سالانہ 10 بلین ڈالر تک بڑھانے کی صلاحیت ہے۔

انہوں نے باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا، اس بات کے پیش نظر کہ پاکستان اور ملائیشیا دونوں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) میں پارٹنر ہیں، پاکستان بی آر آئی فریم ورک کے تحت چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) پر عمل درآمد کر رہا ہے۔ہائی کمشنر نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کو فروغ دینے اور باہمی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنی متعلقہ طاقتوں کو بروئے کار لانے پر یقین رکھتے ہیں۔

مل کر ہم شاندار نتائج حاصل کر سکتے ہیں اور ملائیشیا اور پاکستان دونوں کے لیے ایک روشن مستقبل بنا سکتے ہیں۔ہائی کمشنر نے ایم ٹی سی پی کی تاریخ اور 1980 میں اس کے آغاز سے لے کر اب تک کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی، جس کے 43 سال متاثر کن ہیں۔ اس پروگرام کے تحت تقریباً 764 پاکستانی اہلکاروں نے مختلف اہم شعبوں میں تربیت حاصل کی ہے جن میں قوم سازی، انسداد بدعنوانی، اسلامی مالیات، ٹیکسیشن، انسداد دہشت گردی اور گڈ گورننس شامل ہیں۔

ہائی کمشنر نے اس پروگرام کو ملائیشیا کے لیے ضروری خارجہ پالیسی کا آلہ سمجھتے ہوئے اس پر بہت فخر کا اظہار کیا۔پاکستان اور ملائیشیا کے تاریخی تعلقات پر زور دیتے ہوئے ہائی کمشنر نے کہا کہ ملائیشیا اور پاکستان کے درمیان باضابطہ دوطرفہ تعلقات 1957 میں ملائیشیا کی آزادی کے بعد سے شروع ہوئے اور اس کے بعد سے ان میں مزید مضبوطی آئی ہے۔ یہ تعلق اب کلیدی متعدد شعبوں میں پھیلا ہوا ہے، جس میں ثقافت اور سیاحت، تعلیم، دفاع، انسانی وسائل کی ترقی، تجارت اور سرمایہ کاری پر تکنیکی مدد شامل ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان اہم تعلیمی تعلقات کا اعتراف کرتے ہوئے ہائی کمشنر نے انکشاف کیا کہ اس وقت ملائیشیا تقریباً 5000 پاکستانی طلباء کی میزبانی کر رہا ہے جو ان کے تعلیمی خوابوں کو پورا کر رہے ہیں۔مزید برآں کورونا 19کی وبا سے قبل، پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد نے ملائیشیا میں اعلیٰ تعلیم کے مواقع تلاش کیے، جو اس تعلقات کو مزید وسعت دینے اور بڑھانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

پاکستان کی تقریباً 240 ملین آبادی کے پیش نظر، پاکستان کی زبردست صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے، ہائی کمشنر نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور خاص طور پر کاروباری شعبہ میں شراکتداری کے گروغ پر زور دیا۔ ملائیشیا میں تربیت حاصل کرنے کا موقع حاصل کرنے والے پاکستانی سابق طلباء کی گرانقدر شراکت کو تسلیم کرتے ہوئے، ہائی کمشنر نے انہیں پاکستان میں ملائیشیا کے سفیر نے کہا کہ ملائیشیا کی مہارت سے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کو فروغ دینے میں مثبت اثر قرار دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں