پاکستان میں اسلامی بینکاری کا شیئر21 فیصد سے تجاوز کر گیا ہے:عرفان اقبال شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

 صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے کہاہے کہ پاکستان میں اسلامی بینکنگ کا شیئر 21 فیصد سے تجاوز کر گیا ہے اور اس میں مزید تیزی سے ترقی کی توقع ہے۔ واضح رہے کہ 2027 تک اسٹیٹ بینک کو تمام بینکنگ نظام کو سود سے پاک کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی بینکاری کے شیئر میں برق رفتار اضافہ اس بات کی گواہی ہے کہ پاکستانی عوام اور کاروباری ادارے اسلامی اصولوں کے تحت بینکنگ کی طرف زیادہ سے زیادہ مائل ہو رہے ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایف پی سی سی آئی اور اس کی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے اسلامی اقتصادیات و مالیات نے ”معاشی چیلنجز کے حل میں اسلامی مالیات کا کردار” کے موضوع پر ایک ہائی پروفائل سیمینار کا انعقاد کیا؛ جس میں اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ حکام، اسلامک فنا نس کے اسکالرز،ممتاز کاروباری شخصیات اور ایف پی سی سی آئی کے ممبران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔عرفان اقبال شیخ نے مزید کہا کہ اسلامک بینکنگ پاکستان میں اپنے آپریشنز کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھا رہی ہے اور کل بینکنگ انڈسٹری میں اسلامی بینکاری کے ذخائر اور اثاثوں کا مارکیٹ شیئر سال 2021 کے لیے بالترتیب 19.4 فیصد اور 18.6 فیصد رہا۔

مزید برآں،سال 2021 میں اسلامی بینکاری اداروں کے ذریعے  فنانسنگ میں 38.1 فیصد کا اضافہ ہوا؛ جو کسی بھی پیمانے پر ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر محمد سلیمان چاؤلہ نے زور دیا کہ 2027 تک معیشت سے سود کے خاتمے کے بارے میں وفاقی شریعت عدالت (FSC) کے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت پاکستان اور ریگولیٹرز کی طرف سے اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات اٹھائے جانا چائیں۔محمد سلیمان چاؤلہ نے مطالبہ کیا کہ وزارت خزانہ؛ وزارت قانون؛ اسٹیٹ بینک آف پاکستان؛ بینکنگ کونسل اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سمیت سب کو اکٹھا ہوجانا چاہیے اور پاکستان کو ربا سے پاک ملک بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی احکامات اور قرآن و سنت کے مطابق سود کی ممانعت اپنی تمام صورتوں اور مظاہر میں مطلق ہے۔اسٹیٹ بینک کی شریعہ ایڈوائزری کمیٹی کے چیئرمین اور سیکیورٹیز اینڈایکسچینج کمیشن(SECP)  کے شریعہ بورڈ کے چیئرمین مفتی ڈاکٹر ارشاد احمد اعجاز نے کہا کہ وہ اسلامی مالیاتی نظام میں تبدیلی کی طرف پاکستان کی کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کے جوش و خروش کو دیکھ کر پرُ امید ہوئے ہیں۔دریں اثنا ء اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اسلامک بینکنگ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر غلام محمد عباس؛ چیئرمین شریعہ بورڈ، سمٹ بینک مفتی محمد نجیب؛ ماہر معاشیات اور میکرو اکنامک انسائٹس کے چیف ایگز یکٹو ثاقب شیرانی اور IBA کے سینٹر فار اسلامک فنانس(CEIF) کے ڈائریکٹر اور میزان بینک کے شریعہ کمپلائنس کے گروپ ہیڈ احمد علی صدیقی نے بھی سیمینار میں  اپنی تجا ویز پیش کیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں