زرعی صنعتوں کو فروغ دےکر جی ڈی پی ، برآمدات ،غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکتا ہے:شہزاد علی 

رائس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ حکومت پنجاب کے چیئرمین شہزاد عل ملک نے کہا ہے کہ زرعی صنعتوں کو فروغ دے کر جی ڈی پی اور برآمدات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ دیہی ترقی اور غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکتا ہے اور زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کی جا سکتی ہے۔ گزشتہ روز ڈاکٹر محمد ارشد جاوید کی قیادت میں ترقی پسند کسانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پائیدار اقتصادی ترقی، غذائی تحفظ، غربت میں کمی، بڑھتی ہوئی ملکی آبادی کی غذائی طلب کو پورا کرنے اور مجموعی ترقی کیلئے مضبوط اور متحرک زرعی صنعت بہت ضروری ہے۔

شہزاد علی ملک، ستارہ امتیاز نے کہا کہ زرعی صنعتیں پراسیسنگ، پیکجنگ اور مینوفیکچرنگ کے ذریعے خام زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کرتی ہیں جس سے زرعی مصنوعات کی شیلف لائف، مارکیٹ ایبلٹی اور منافع میں اضافہ ہوتا ہے۔ زرعی صنعت کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات مثلاً پراسیسڈ فوڈ، ٹیکسٹائل، چمڑے کی مصنوعات اور فارماسیوٹیکلز کی قیمتیں ملکی اور بین الاقوامی دونوں منڈیوں میں زیادہ ہیں جن سے زیادہ آمدنی کا حصول اور اقتصادی ترقی ممکن ہے۔ یہ صنعتیں دیہی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں کیونکہ ہمارے دیہی علاقوں کی معیشت زراعت سے وابستہ ہے۔ زرعی صنعتکاری کے ذریعے بنیادی ڈھانچے میں بہتری، منڈیوں تک بہتر رسائی، آمدنی اضافہ اور دیہی آبادی کیلئے معیار زندگی میں بہتری آتی ہے۔ مقامی طور پر روزگار کے مواقع پیدا کرکے دیہی آبادی کی شہروں کی طرف نقل مکانی کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے اور دیہی علاقوں کی مجموعی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد ملتی ہے۔ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور آبادی کا بڑا حصہ مختلف زرعی شعبوں مثلاً فصلوں کی پیداوار، لائیو سٹاک فارمنگ، ڈیری، پولٹری، ماہی گیری اور فوڈ پراسیسنگ سے وابستہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں