مراکش اور پاکستان کے اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کیا جائے گا،محمد کارمون

پاکستانی سرمایہ کار مراکش میں مواقع تلاش کریں،مراکشی سفیر کی انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو

 میں مراکش کے سفیر محمد کارمون نے کہا ہے کہ پاکستان پاکستان اور مراکش کے مابین دیرینہ تجارتی اور سفارتی تعلقات قائم ہیں اور ان کے ملک کی حکومت اور عوام پاکستانیوں کو بھائی سمجھتے ہیں۔ پاکستانی تاجر برادری مراکش اور افریقہ میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں۔ ہم ان سے بھرپور تعاون کریں گے۔

یہ بات انھوں نے اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن (IIA) کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے صدر محمد احمد، نائب صدرعثمان شوکت، میاں اکرم فرید، خالد جاوید، طارق صادق، چوہدری وحید الدین، زکریا ضیاء، میاں شوکت مسعود، عمیس خٹک، عاطف اکرام شیخ، نعیم پراچہ، ملک سہیل حسین اور دیگر موجود تھے۔

مراکش کے سفیر محمد کارمون نے کہا کہ دونوں برادر ممالک کے تجارتی تعلقات میںبہتری کی بہت گنجائش ہے اور دونوں طرف کے سرمایہ کاروں کو ان مواقع سے پوری طرح آگاہ ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان سے چاول، آئی ٹی سروسز، ٹیکسٹائل اور فارماسیوٹیکل درآمد کرنے کے منتظر ہیں۔ پاکستانی سرمایہ کار مراکش میں پیٹرو کیمیکل، فاسفیٹ، گاڑیوں چمڑے اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ مراکش میں دنیا کے کل فاسفیٹ ذخائر کا 77 فیصد موجودہے ۔ فاسفیٹ کھاد میں استعمال ہوتا ہے اور ہم عالمی سطح پر بھوک کو کم کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔قبل ازیں اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے صدر محمد احمد اور دیگر صنعتکاروںنے سفیر کے اپنی تنظیم کے بارے میں آگاہ کیا اور مراکش میں سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں متعدد سوالات پوچھے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں برادر اسلامی ملک کے ساتھ تجارت کو بڑھانا چاہیے۔ہمیں مراکش کے کردار پر فخر ہے اور ہمارا وفد جلد مراکش کا دورہ کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ افریقی کانٹینینٹل فری ٹریڈ ایریا اس بر اعظم کی معیشت کو ترقی دے گا اور یہ معاہدہ پاکستان کو افریقی ممالک کے ساتھ اپنے تجارتی اور سرمایہ کاری کے روابط بڑھانے کے لیے نئی راہیں فراہم کرے گا۔انھوں نے افریقی ممالک کے ساتھ پاکستان کی گہری سیاسی و اقتصادی وابستگی کو بہت اہم قرار دیا ۔


اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں