قالینوں کی برآمدات میں کمی ، حکومت سہولیات فراہم کرے : کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ 

  کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن اعجاز الرحمان نے پنجاب حکومت سے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی بحالی میں معاونت فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبہ بھر میں کارپٹ ٹریننگ اینڈ پروڈکشن سینٹرزکے قیام کے ماڈل کو بحال کیا جائے جس سے اس صنعت سے وابستہ ہنر مندوںکو مناسب تربیت اور مینوفیکچررز کو سہولیات فراہم ہوں گی۔ ماضی میںقالین کا شعبہ پاکستان کے اہم برآمدی شعبوں میں سے ایک رہا ہے تاہم گزشتہ دہائی کے دوران پاکستان کی قالین کی برآمدات میں 60 فیصد سے زیادہ کی زبردست کمی دیکھی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی تشویش کا باعث ہے کہ ہاتھ سے بنے ہوئے قالین کی برآمدات 500 ملین ڈالر سے کم ہو کر صرف75 ملین ڈالر رہ گئی ہیں جوتشویش کا باعث ہے۔ عالمی نمائشوں میں پاکستان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہماری مصنوعات کی مناسب تشہیر ہوتی ہے اور نہ ہی برآمدی آرڈر زملتے ہیں۔

اس کے برعکس روایتی حریف سمیت دیگر ممالک کے برآمد کنندگان کو عالمی نمائشوں میں شرکت کیلئے حکومتی سطح پر معاونت دی جاتی ہے جس کا وہ بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں۔اگر مستقل کارپٹ سٹریٹ کا قیام عمل میں لایا جائے تو بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی قالین کی زیادہ مانگ بڑھ سکتی ہے۔ امن و امان کی ابتر صورتحال ، بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت ، ہنر مند افرادی قوت کی کمی اور مارک اپ کی بلندشرح بھی برآمدات میں کمی کے اسباب ہیں۔اعجاز الرحمان نے کہا کہ 80 فیصد کارپٹ انڈسٹری پنجاب میں واقع ہے ،70اور80 کی دہائی میںپنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے زیر کنٹرول پنجاب کی ہر تحصیل ہیڈ کوارٹر میں 80 سے زائدکارپٹ ٹریننگ اینڈ پروڈکشن سینٹرز کام کر رہے تھے۔ مطالبہ ہے کہ صوبائی حکومت اس ماڈل کو بحال کرے ،قالینوں کی پیداوار کی کمی پر قابو پانے کیلئے ایک ہی چھت تلے تمام سہولیات مہیا کرنے کیلئے خصوصی طور لاہور اور بہاولپور میں کارپٹ واشنگ،فنشنگ،ڈیزائننگ،ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس ،ویووینگ اور کامن فیسلیٹیز سنٹر زبنائے جائیں ،اس اقدام سے یقینی طو رپر بیمار صنعت کو بحال کر نے میں مدد ملے گی جس سے 0.5 ملین بیروزگار لوگ بھی اس جانب راغب ہوں گے اور سب سے بڑھ کر قالین کی برآمد ات کے حجم میں بھی دوبارہ اضافہ ہو سکے گا۔ 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں