بعض ممالک نے اپنا منافع بڑھانے کے لئے تیل کی پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے

نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآ ل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک نے اپنا منافع بڑھانے کے لئے تیل کی پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے تیل مزید مہنگا ہو جائے گا اورپاکستان سمیت ساری دنیا میں مہنگائی بڑھ جائے گی۔ متمول ممالک اضافی دولت کے حصول کے لئے دنیا کو ایک نئی مصیبت میں جھونک رہے ہیں۔

انہوں نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ روس نے حال ہی میں تیل کی پیداوارمیں پانچ لاکھ بیرل کمی کرنے کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد اپنا منافع بڑھانا، جنگ کے لیے وسائل فراہم کرنا اور اپنے خلاف کام کرنے والے ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کر کے سزا دینا تھا۔ روس کے بعد اوپیک پلس نے بھی تیل کی پیداوار میں دس لاکھ بیرل روزانہ سے زیادہ کی کمی کا اعلان کر دیا ہے جس سے ساری دنیا میں مہنگائی اورعوام کی مشکلات بڑھیں گی اور شرح نمومزید سکڑ جائے گی۔ اس سے افراط زرکم کرنے کی عالمی کوششوں کو بھی زک پہنچے گی۔

میاں زاہد حسین نے مزید  کہا کہ ایک اندازے کے مطابق تیل پیدا کرنے والے ممالک کی جانب سے پیداوار کم کرنے سے تیل کی فی بیرل قیمت میں دس ڈالر تک کا اضافہ ہو سکتا ہے جس سے تیل درآ مد کرنے والے ممالک پر بوجھ بڑھ جائے گا اور اس سال کے اختتام تک تیل کی قیمت 95 ڈالرجبکہ 2024 میں سو ڈالر سے بڑھ جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے ممالک میں افراط زرمیں کمی آنا شروع ہو گئی تھی اور عوام سکھ کا سانس لے رہی تھی کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک نے یک طرفہ فیصلہ کر کے دنیا کو حیران کر دیا۔ تیل مہنگا ہونے سے افراط زر بڑھے گا، بانڈ مارکیٹ اورمتعدد ممالک کی کرنسی متاثر ہو گی اورامریکہ اور یورپ سمیت بہت سے ممالک کو شرح سود مزید بڑھانا پڑے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں