ٹیلی نار پاکستان نے ویمن امپاورمنٹ ایوارڈ جیت لیا

 ٹیلی نار پاکستان کو اوورسیز انویسٹرز چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) ویمن امپاورمنٹ ایوارڈز 2022 میں ”بیسٹ کنڈیوسو ورک پلیس انوائرمنٹ فار ویمن“ کے ایوارڈزسے نوازا گیا۔ ٹیلی نار پاکستان کو اپنے متنوع کلچرکے پروگرام پر بہت زیادہ فخر ہے جو اسے کام کی جگہ پر صنفی مساوات اور خواتین کے حقوق کے فروغ کا لیڈر بناتا ہے۔کام کی جگہ پرتفاوات ایک عالمی مسئلہ ہے جس سے لاکھوں لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ ٹیلی نار پاکستان خواتین کو کام کی 

جگہ پرکامیابی کیلئے درکار معاونت اور وسائل فراہم کرکے تبدیلی لانے کیلئے پرعزم ہے۔ عریج خان، چیف ہیومن رسیورسز آفیسر،ٹیلی نار پاکستان نے کہا”یہ ایوارڈ کام کی جگہ پر مساوی مواقوں کے فروغ کیلئے ہمارے ادارے کی کوششوں کا اعتراف ہے۔شمولیت اور تنوع جواقتصادی ترقی کا سبب ہے، ہم ٹیلی نار پاکستان میں اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ہر شخص کو ملازمت کے مساوی مواقع ملنے چاہئے۔ہم ایک ایسے متنوع اور جامع کلچر کی تشکیل کیلئے اپنا عزم جاری رکھیں گے جہاں ہر شخص اپنی اہمیت رکھتا ہو۔ٹیلی نار پاکستان تنوع اور شمولیت کے کلچر کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔ ٹیلی نار پاکستان نے ”گرل لرن اور ویمن ارن“ پروگرام کے ذریعے ملک بھر میں 1000 سے زائد خواتین کو ڈیجیٹل خواندگی میں تربیت فراہم کی اور ڈیجیٹل معیشت میں آگے بڑھنے کیلئے انہیں ہنر اور علم سے بہرہ مند کیا۔ ٹیلی نار کا ’نیاآغاز‘ پروگرام ایک سرکردہ پلیٹ فارم ہے جسے خواتین کو پھر سے واپس ان کے پیشہ سے وابستہ کرنے میں معاونت دینے کیلئے ڈیزائن کیا گیا۔اس کے علاوہ ٹیلی نار پاکستان ذہنی صحت سے متعلق کونسلنگ، رہنمائی، کام کے لچک دار اوقات کار جیسی سہولیات کے ساتھ ساتھ اپنے ملازمین کو اپنے شاندار ویمن امپاورمنٹ نیٹ ورک ’امپاور ہر‘ کے ذریعے دیگر خواتین ملازمین کو منسلک ہونے کا موقع فراہم کرتاہے۔

مزید برآں، ٹیلی نار پاکستان کا تعلیم آباد ای لرننگ پروگرام میں شراکت سے اپنے آغاز سے 768,000 خواتین طالب علموں کو بااختیار بنایا اورانہیں زیورتعلیم سے آراستہ کیا۔ادارے کا چائلڈ آن لائن پروٹیکشن پروگرام کے ذریعے محفوظ انٹرنیٹ پروگرام کے تحت ایک ملین بچوں کو ہنر مند بنایاگیا جن میں سے 50 فیصد لڑکیاں ہیں۔ٹیلی نار پاکستان کاخواتین کو بااختیار بنانے کا عزم صرف ادارے تک محدود نہیں بلکہ اس کا دائرہ کار ادارے سے باہر طبقات کیلئے بھی ہے جہاں معاونتی پروگراموں کے ذریعے صنفی مساوات، تعلیم اور متنوع کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ خواتین کی زندگیوں میں فرق لاتے ہوئے انہیں ان کی صلاحیتوں کو مکمل طور پر بروئے کار لانے میں مدد دی جاتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں