گاڑیوں، موبائل فونز اور ہوم اپلائنسز کے سوا متعدد اشیا کی درآمد پر پابندی ختم

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے جوتوں، کاسمیٹکس، میک اپ کے سامان، کنفیکشنری، کراکری، فرنیچر، فش اینڈ فروزن فوڈ، فروٹ اور ڈرائی فروٹ سمیت تین درجن کے لگ بھگ اشیاء کی درآمد پر عائد پابندی ہٹانے کی منظوری دے دی۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا خصوصی اجلاس وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ای سی سی نے فاطمہ فرٹیلائزر (شیخوپورہ پلانٹ) اور ایگریٹیک پلانٹس کو مقامی گیس پر منتقل کرنے کی ہدایت دی۔

ای سی سی نے فاطمہ فرٹیلائزر اور ایگریٹیک پلانٹس کے لیے متعلقہ وزارتوں کو کھادوں کے لیے گیس کی قیمت/وی سی ایم کا تعین کرنے کی بھی ہدایت دی۔

ای سی سی نے سی بی یو کنڈیشن میں گاڑیوں، موبائل فونز اور ہوم اپلائنس کے سوا باقی تمام اشیاء کی درآمد پر عائد پابندی ختم کرنے کی منظوری دے دی۔

جن اشیاء کی درآمد پر عائد پابندی ہٹائی گئی ہے ان میں کنفیکشنری، کراکری، فرنیچر، فش اور فروزن فوڈ، فروٹ اور ڈرائی فروٹ، نجی اسلحہ، جوتوں کی امپورٹ، ساسز، شیمپو، میک اپ، لگژری میٹرس، سلیپنگ بیگ، جیم، جیلی، سن گلاسز، میوزیکل آلات، سیلون آئٹمز اور شیونگ کا سامان سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں۔

ان اشیاء کے سوا سی بی یو کنڈیشن میں گاڑیوں، موبائل فونز اور ہوم اپلائنسز کی درآمد پر پابندی برقرار رہے گی۔

علاوہ ازیں ای سی سی نے 25 جولائی 2022ء کو کھولے گئے چوتھے بین الاقوامی گندم ٹینڈر 2022ء کے ایوارڈ سے متعلق پیش کردہ سب سے کم بولی کی منظوری دے دی جس میں کم ریٹ پر گندم کی خریداری کے لیے روسی حکام کے ساتھ بات چیت کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں