لگژری اشیا پر پابندی اور پٹرولیم نرخوں میں اضافے سے اسمگلنگ بڑھنے کا خدشہ

پاکستان میں لگژری اشیا کی درآمد پر پابندی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے بعد اسمگلنگ بڑھنے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

محکمہ کسٹمز کی جانب سے حکام کو الرٹ جاری کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہمسایہ ملک سے بلوچستان کے راستے اسمگلنگ بڑھنے کا خدشہ ہے۔  کسٹم ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے دوران محکمہ نے 61 ارب روپے مالیت کا اسمگل شدہ سامان پکڑا ہے، جس میں 2 ارب روپے کی اسمگل شدہ چھالیہ اور 84 کروڑ روپے مالیت کی گندم قبضے میں لی گئی       ۔

کسٹم ذرائع کے مطابق 6 ارب روپے مالیت کی 5511 نان کسٹم پیڈ گاڑیاں، 6 ارب مالیت کا 31 لاکھ مالیت کا کپڑا پکڑا گیا۔کپڑا، آٹو پارٹس، ٹائرز، چھالیہ، چائے کی پتی، الیکٹرانکس کا سامان اور  نان کسٹم پیڈ گاڑیاں زیادہ اسمگل کی جاتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق موجودہ معاشی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کے لیے اسمگلر گروپس دوبارہ منظم ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ محکمہ کسٹمز نے گزشتہ ڈیڑھ برس میں اسمگلنگ کے منظم گروہوں کا نیٹ ورک توڑ دیا تھا، تاہم ڈالر کی قدر بڑھنے سے اسمگلنگ کے منافع اور مواقع میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں