آل پاکستان انجمن تاجران کے سیکریٹری جنرل نعیم میر نے وفاقی بجٹ پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نعیم میر نے کہا کہ شناختی کارڈ کی شرط غیر دستاویزی معیشت کو مزید فروغ دے رہی ہے، کورونا کی وجہ سے شناختی کارڈ کی شرط ختم کردینی چاہیے تھی، چھوٹے تاجروں کے لیے آسان قرضہ اسکیم کا اجراء بھی نعیم میر نے مزید کہا کہ چھوٹا کاروبار 40 فیصد ورک فورس کو روزگار فراہم کرتاہے، ناقص حکومتی پالیسیوں نے 51 ارب ڈالر کی معیشت سکیڑ دی ہے، ناکام حکومت کورونا کے پیچھے چھپنا چاہتی ہے۔نہیں کیا انہوں نے مزید نیا ٹیکس نہیں لگایا تو بجٹ خسارہ 7 سے 4.4 فیصد تک کیسے لائیں گے، حکومت فائلر اور نان فائلر کا چکر چلا کر بری الزمہ نہیں ہوسکتی۔گیا۔ہم وفاقی بجٹ مسترد کرتے ہیں، بجٹ میں چھوٹے کاروبار نعیم میر کا کہنا تھا کہ تعمیراتی شعبے کی طرز پر دیگر سیکٹرز کو سہولت دی جانی چاہیے، کیا تاجر دکانیں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فی کس آمدن کم ہوگئی، دکانوں پر ہو کا عالم ہے۔بند کرکے مکان بنانا شروع کردیں۔کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
نائیجیرین خاتون کا طویل ترین انٹرویو میراتھن ریکارڈ…
اُلٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
ایرانی صدر کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے، کاٹی
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں ایک ماہ میں 339 ملین ڈالر کا ریکارڈ اضافہ
پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے،ذکی اعجاز