سبزیاں، پھل اور دالوں پر مبنی خوراک اپناکر جوڑوں کے درد اور گٹھیا کے مرض کی شدت کو بڑی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ اس بات کا انکشاف ایک طویل تحقیق کے بعد کیا گیا ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ گٹھیا کے مرض میں جوڑوں کی سوزش، جلن اور سوجن بہت تکلیف دہ ہوتی ہے جسے سبزیوں کو بطورخوراک اختیار کرکے کم کیا جاسکتا ہے۔ آرتھرائٹس درحقیقت ایک خودامنیاتی مرض ہے جس میں انسان کے جسم کا اپنا دفاعی نظام ازخود بیدار ہوجاتا ہے اور 100 میں سے ایک فرد کو زندگی بھر تکلیف دو جوڑوں کے مرض کا شکار بنادیتا ہے۔ ایک خیال یہ ہے کہ اگر مناسب خوراک استعمال کی جائے تو اس سے مفید اجزا خون میں جاتے ہیں جو گٹھیا کے مرض کی شدت کم کرتے ہیں۔ س ضمن میں ایک ابتدائی مطالعہ 2015 میں کیا گیا تھا جس میں جوڑوں کے درد کے مریضوں کو دو ماہ تک سبزیاں اور دالیں کھلائی گئی تھیں۔ دوسرے گروپ میں مریضوں نے مومول کے مطابق گوشت اور چکنائیوں کا استعمال جاری رکھا اور دوماہ بعد سبزیاں کھانے والے گروپ نے ہڈیوں میں درد اور جلن کی شدت میں کمی کا اعتراف کیا تھا۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ پھلوں اور سبزیوں میں چکنائی کم ہوتی ہے اور فائبر(ریشے) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کی بنا پر جوڑوں میں درد اور جلن کی شدت کم ہوتی جاتی ہے۔ اسی بنا پر جوڑوں کے درد کے مریضوں کے لیے سبزیوں اور پھلوں کی خوراک بطور دوا تجویز کی جارہی ہے۔
اس کے بعد حال ہی میں کئے گئے کئی چھوٹے بڑے مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سبزی، پھل، پورے اناج اور دالوں وغیرہ کے استعمال سے جوڑوں کے درد اور گٹھیا کے مریضوں کو افاقہ ہوسکتا ہے۔
سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
ایرانی صدر کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے، کاٹی
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں ایک ماہ میں 339 ملین ڈالر کا ریکارڈ اضافہ
پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے،ذکی اعجاز
سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
بیرون ملک مقیم تارکین وطن کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کا وقت آگیا ہے، احسن ظفر بختاوری
وزارت تجارت اورٹڈیپ کو برآمدات کے فروغ ،صنعت کے مسائل کے حل کیلئے 14نکات پر مشتمل سفارشات ارسال، کارپٹ ایسوسی ایشن
چین کی موبائل فون کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان