سائنس دان ٹیکنالوجی کی دنیا کو وسیع کرنے کے لیے انوکھی اور جدت سے بھر پور چیزیں ایجاد کرنے میں سر گرداں ہیں ۔حال ہی میں کولمبیا یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک تھری ڈی خرد بین تیار کی ہے ۔جسے دنیا کی تیزترین خرد بین قرار دیا جارہا ہے ۔یہ جینیات ،امر اض قلب ،حیاتیاتی تحقیق اور نیورو سائنس میں انقلاب بر پا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی ۔اس کے ذریعے دماغی نیورون کی فائرنگ کا بھی جائزہ لیا جاسکتا ہے ۔
کولمبیا یونیورسٹی کی سائنس دان ایلزبتھ ہلمان کے مطابق اگر ہم خرد بینی تصویر کشی کے عمل کو تیز بنا دیں تو اس سے پورے حیاتیاتی نظام کا جائزہ لیا جاسکتا ہےاور یہ عام خردبین سے مختلف ہے ۔ اس کو ماہرین نے سویپٹ کو نفوکلی الائنڈپلیز یا اسکیپ مائیکرو اسکوپ کا نام دیا ہے ۔اس کی خاص بات یہ ہے کہ اس سے حیاتیاتی نظاموں اور زندہ بافتوں کی تصویر کشی کی جاسکتی ہے ۔
ایسی کئی خرد بینیں بن چکی ہیں جو زندہ نمونوں پرلیزر پھینک کر ان کی تصویر کشی کرسکتی ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئے نظام کے تحت لیزر ایک خاص زاوئیے سے پھینکی جاتی ہے جو پھیل کر ایک بڑے رقبے کو روشن کرتی ہے ۔یہ روشنی آسانی سے کسی حیاتی نمونے کا تھری ڈی نقش بناسکتی ہے ۔ اس خرد بین میں ایک ہی متحرک آئینہ ہے جو روشنی کو ہر طر ف سے جمع کر کے مطلوبہ شے کا تھری ڈی نقشہ بناتا ہے ۔اس خرد بین سے مختلف اشیا کی ضیائی (فلوریسنٹ ) لیبلنگ بھی کی جاسکتی ہے ۔اس طر ح مختلف خلیات کو مختلف روشنیوں میں دیکھا جاسکتا ہے۔
پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
نائیجیرین خاتون کا طویل ترین انٹرویو میراتھن ریکارڈ…
اُلٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
ایرانی صدر کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے، کاٹی
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں ایک ماہ میں 339 ملین ڈالر کا ریکارڈ اضافہ
پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے،ذکی اعجاز
سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ