دماغ میں چپ نصب ہونے کے بعد مریض خیالات کی مدد سے گیم کھیلنے کے قابل ہوگیا

ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک نے جنوری 2024 میں پہلی بار ایک انسان کے دماغ میں کمپیوٹر چپ نصب کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔

اب کمپنی کی جانب سے لائیو اسٹریم ویڈیو میں اس شخص کو اپنے خیالات کی مدد سے آن لائن شطرنج کھیلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

29 سالہ Noland Arbaugh ایک حادثے میں مفلوج ہوگئے تھے اور لائیو اسٹریم میں دکھایا گیا کہ وہ نیورالنک ڈیوائس کو استعمال کرکے لیپ ٹاپ پر شطرنج کھیل رہے ہیں اور کرسر کو بھی حرکت دے رہے ہیں۔

ایلون مسک نے فروری میں کہا تھا کہ نیورالنک ڈیوائس سے مریض اپنے خیالات کی مدد سے کمپیوٹر ماؤس کو کنٹرول کر سکیں گے۔Noland Arbaugh نے ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) میں لائیو اسٹریم کے دوران کہا کہ ڈیوائس کو نصب کرنے کے لیے ہونے والی سرجری بہت آسان تھی۔

انہوں نے کہا کہ ‘مجھے سرجری کے اگلے دن اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا اور کسی دماغی معذوری کا سامنا نہیں ہوا’۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘میں نے گیم کھیلنا چھوڑ دیا تھا، مگر اس ڈیوائس نے مجھے ایک بار پھر ایسا کرنے کی صلاحیت دی اور میں 8 گھنٹے مسلسل گیم کھیلتا رہا’۔

نیورالنک انسانی دماغ کو کمپیوٹر سے منسلک کرنے کے لیے کام کرنے والی واحد کمپنی نہیں۔

مگراس کمپنی کی تیار کردہ چپ کو باہری ڈیوائس سے منسلک کرنے کے لیے کسی تار کے کنکشن کی ضرورت نہیں۔

ایلون مسک نے 20 مارچ کو ایک ایکس پوسٹ میں بتایا کہ یہ ڈیوائس ممکنہ طور پر بینائی کو بھی بحال کرسکتی ہے۔

خیال رہے کہ یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی جانب سے کمپنی کو گزشتہ سال انسانوں کے دماغ میں کمپیوٹر چپ نصب کرنے کے کلینیکل ٹرائل کی اجازت دی تھی۔

ایلون مسک نے اس ڈیوائس کو ٹیلی پیتھی کا نام دیا تھا۔ کمپنی کی جانب سے اس چپ پر کافی عرصے سے کام کیا جارہا ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ چپ سے معذور افراد پھر حرکت اور بات کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں