سہولیات اورترغیبات کی فراہمی سے ماربل کی صنعت کی برآمدات میں اضافہ ممکن ہے،عاطف اکرام شیخ

چیئرمین پاکستان بزنس فورم ( کپیٹل ایریا) عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ سہولیات اورترغیبات کی فراہمی سے ماربل کی صنعت کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔ جمعہ کو یہاں جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماربل انڈسٹری سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے۔

خیبرپختونخوا میں ملاگوری ماربل، سب سے بڑی ماربل انڈسٹری ہے، جہاں سنگ مرمر تیارکرنے والے 276 کارخانے قائم ہیں۔ ادھر بالواسطہ اور بلاواسطہ دس ہزار سے زائد مزدور برسرروزگار ہیں۔ ہرکارخانہ ماہانہ اوسطاً35 ہزار سکوئر فٹ سنگ مرمر تیارکرتا ہے۔

یہاں کا ہرکارخانہ حکومتی خزانہ کوماہانہ 75 ہزار معدنی ٹیکس اداکرتا ہے جب کہ انڈسٹری سے بجلی کی مد میں ماہانہ تین کروڑ روپے وصول کیے جاتے ہیں۔پی بی ایف کے مطابق ضلع خیبر، مہمند اور باجوڑ کے پہاڑوں میں سات ہزار ملین ٹن ماربل کے ذخائرموجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہاڑوں میں سنگ مرمر روایتی طریقوں یعنی بارودی مواد سے بلاسٹ کرکے نکالاجاتا ہے، جس کے باعث پچاس فی صد ماربل موقع پرضائع ہو جاتا ہے۔

اگر حکومت آسان اقساط پر بھاری مشینری مہیاکرے تو پیداوار میں دگنا اضافہ ہوسکتا ہے۔ عاطف اکرام شیخ نے ماربل کی صنعت کو بجلی کی مسلسل فراہمی کا مطالبہ کیااور کہا کہ اس صنعت کے لئے بجلی کے نرخوں میں کمی بھی ضروری ہے تاکہ ماربل کی برآمدات کو بڑھاکر زرمبادلہ کے ذخائرمیں اضافہ کیاجا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بلاسٹنگ کی بجائے کٹنگ کاطریقہ اختیار کرنے سے اربوں روپے کا ماربل ضائع ہونے سے بچ سکے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب مستقبل میں 260ارب ڈالرکی لاگت سے نئے شہر بسانے کا منصوبہ رکھتاہے جس کے لیے اسے بڑی مقدارمیں ماربل کی ضرورت ہوگی۔ اگر ہم سعودی عرب کے ساتھ مل کر اس حوالے سے حکمت عملی ترتیب دیں اوراس کے معیارکا ماربل مہیاکرنے کا اہتمام کریں توچند سالوں میں اربوں ڈالرکمائے جاسکتے ہیں جو ملکی معیشت کے لئیے بہترین عمل ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں