پاکستان میں زراعت، کان کنی، پیٹرو کیمیکلز، اسٹیل، تیل، گیس اور دیگر قدرتی وسائل کی تلاش سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ، ڈاکٹر گوہر اعجاز

نگران وفاقی وزیر برائے تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ پاکستان کی 60فیصد آبادی 30سال سے کم عمر کے نوجوانوںپر مشتمل ہے اور پاکستان کا جغرافیائی مقام اور وافر قدرتی وسائل آنے والی دہائی میں عالمی سرمایہ کاروں کے لیے سب سے اہم سرمایہ کاری کا مقام بنے گا۔یہ بات انہوں نے کویت انویسٹمنٹ اتھارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ملاقات میں کہی ۔ وزارت تجار ت کی جاری پریس ریلیز کے مطابق کویت میں ہونے والی ملاقات میں سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے،دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے اور پاکستان اور کویت کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانےکے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔

ملاقات کے دوران وفاقی وزیرنے کویت کے سب سے بڑے سرکاری فنڈز اور اقتصادی ترقی کے اداروں کے سی ای اوز کے ساتھ باہمی بات چیت کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کو بڑھانے اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور پاکستان کی عوام بہت ایماندار اور محنتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ زراعت، کان کنی، پیٹرو کیمیکلز، اسٹیل، تیل، گیس اور دیگر قدرتی وسائل کی تلاش سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔ انہوں نے آئی ٹی سیکٹر کے لیے تکنیکی تربیت، صنعت، گھریلو تجارت اور برآمدات میں سرمایہ کاری کے دروازے کھولنے پر بھی زور دیا۔ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ حکومت برآمدات کو بڑھانے اور بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے ہر طرح کی سہولیات مہیا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے جی ڈی پی کو 300 ارب ڈالر سے 3 ٹریلین ڈالر تک لے جایا جائے اور اس حوالے سے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ۔ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ سرمایہ کاری کو آسان بنانے اور سرمایہ کاروں کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے کے لیے اسپیشل انویسٹمینٹ فسیلیٹیشن کونسل بنائی گئی ہے جو ہر وقت سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے موجود ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں