ٹیکنیکل تعلیم کو فروغ دے کر بیروزگاری کاخاتمہ یقینی بنایاجاسکتاہے،سینئر نائب صدر چیمبر

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئرنائب صدرڈاکٹر سجاد ارشدنے کہا کہ پاکستان میں 17سے 23 سال تک کی عمر کے 94فیصد بچے یونیورسٹی کی شکل تک نہیں دیکھ پاتے اورملک میں صرف 6فیصد طلبا کو اعلیٰ تعلیم تک رسائی حاصل ہے لہٰذاتعلیمی نصاب کو مقامی صنعتوں اور مارکیٹوں کی ضرورت کے حوالے سے اپ ڈیٹ کرنے سمیت روایتی تعلیم کی بجائے ٹیکنیکل تعلیم کو فروغ دے کر نوجوان نسل کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ سمیت بیروزگاری کاخاتمہ یقینی بنایاجاسکتاہے۔

بزنس کمیونٹی کے وفد سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ سوشل انٹر ایکشن کے ذریعے انڈسٹری اور اکیڈیمیا کے درمیان فاصلوں کو بآسانی اور جلدی کم کیا جا سکتا ہے اور اس سلسلہ میں کی گئی شروعات قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اکیڈیمیا لیڈ کرتا ہے جسے انڈسٹری فالو کرتی ہے مگر بد قسمتی سے ہمارے ہاں یہ فارمولا الٹ کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ہماری صنعتی ترقی کا عمل رک گیا بلکہ زوال پذیر بھی ہے۔ انہوں نے پاکستان کے جی ڈی پی میں تعلیم کیلئے وسائل بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی ترجیحات کا از سر نو تعین کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں پرائمری تعلیم لازمی ہے اور اپنے بچوں کو سکول نہ بھیجنے والے والدین کو سزا دی جاتی ہے۔ مزید برآں ان ممالک میں ہر علاقے کے بچے ایک ہی سکول میں پڑھتے ہیں۔ انہوں نے مختلف تعلیمی اداروں کے بورڈز اور سنڈیکیٹ میں چیمبر کے نمائندے کو بھی شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تا کہ ان تعلیمی اداروں میں مقامی صنعتوں کی ضروریات کے مطابق قابل عمل اقدامات تجویز کئے جا سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں