چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو کی زیر صدارت اجلاس ، خواتین کے قومی تجارتی میلے کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا

قومی کمیشن برائے وقار نسواں (این سی ایس ڈبلیو) کی چیئرپرسن نیلوفربختیار کی زیر صدارت آئندہ ماہ 11 دسمبر 2023 کو اسلام آباد میں این سی ایس ڈبلیو کی میزبانی میں منعقد ہونے والے خواتین کے قومی تجارتی میلے کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے اہم اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں مشیر برائے قومی ثقافت و ورثہ ڈویژن محمد کاشف ارشاد، وزیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ گلگت بلتستان دلشاد بانو، پاکستان کے تمام خطوں میں خواتین چیمبرز آف کامرس کے عہدہ داران ، یو ویمن اورخواتین کی معاونت کرنے والی دیگر کئی سرکردہ تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اس تجارتی میلے کا مقصد کامیاب پاکستانی  کاروباری خواتین کو کو اجاگر کرنا ہے جو مختلف کاروباری شعبوں اور صنعتوں میں رہنما اور رول ماڈل ہیں۔ جمعہ کو این سی ایس ڈبلیو سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  چیئرپرسن نے کہا کہ این سی ایس ڈبلیو پاکستان میں خواتین کو معاشی بااختیار بنانے کے لئے اپنے مینڈیٹ کے تحت کوشاں ہے۔ دنیا بھر میں 16 دن کی آگاہی مہم میں جو 25 نومبر سے 10 دسمبر تک ہے جاری رہے گی کا رواں سال کا تھیم صنفی بنیاد پر تشدد (جی بی وی) کا مقابلہ کرنے کے لئے خواتین کو معاشی بااختیار بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بے شمار خواتین اپنے کامیاب کاروبار خود چلا رہی ہیں لیکن اپنی صلاحیتوں، خیالات اور کامیاب کہانیوں کو اجاگر کرنے کے لئے ہم آہنگی اور پلیٹ فارمز کا فقدان ہے۔ یہ تجارتی میلہ بہت سے بڑے، درمیانے اور چھوٹے کاروبار چلانے والی خواتین کو موقع فراہم کرے گا کہ وہ آگے آئیں اور مختلف کاروباری طبقات میں قومی سطح پر اپنی کامیابیوں اور آئوٹ آف دی باکس آئیڈیاز کو دوسروں کے سامنے لائیں جن میں رئیل اسٹیٹ، فرنیچر، دستکاری، فلم اینڈ میڈیا پروڈکشن، بلڈنگ اینڈ کنسٹرکشن، ٹیکسٹائل اینڈ ڈیزائن، فوڈ اینڈ ایٹری، کاریگر، اسپورٹس گڈز اور ایکسپورٹ سیکٹر  وغیرہ شامل ہیں ۔

 انہوں نے کہا کہ ہماری بنیادی توجہ پاکستانی خواتین کے زیر انتظام چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کو آگے لانا ہے جو شناخت اور فروغ کے خواہاں ہیں۔ ہم انہیں مضبوط رابطے اور ان کے تجربات کو شیئر کرنے کے لئے ایک فورم فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میلے میں پاکستان میں دور افتادہ علاقوں میں خواتین کاروباری افراد کے لئے سپورٹ سسٹم اور ایک منفرد موقع فراہم کیا جائے گا تاکہ ان کی توسیع ، مارکیٹنگ کو بہتر بنانے اوررہنمائی کے لئے کامیاب بڑے کاروباری اداروں کے ساتھ نیٹ ورک مضبوط ہو سکے۔

انہوں نے اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ بین الاقوامی برادری میں امیج بلڈنگ کے لئے اگلے مرحلے میں پاکستانی خواتین کے لئے بین الاقوامی تجارتی میلے کا ضرور اہتمام کریں گی۔ مشیر برائے نیشنل کلچر اینڈ ہیریٹیج ڈویژن محمد کاشف ارشاد نے اس میلے کو کامیاب بنانے کے لئے اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے ملکی ثقافت کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے اس موقع کو خواتین کے کام، کاروبار خاص طور پر دستکاری کی نمائش کا ایک بہترین موقع قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی بااختیار بنانے سے مضبوط گھرانے جنم لیں گے جو مضبوط پاکستانی معاشرہ قائم کریں گے۔ اس تجارتی میلے کے انعقاد کے لئے مین اسپانسر اور تعاون کرنے والی یواین ایجنسی یو این ویمن کی نمائندہ فریحہ عثمان نے کہا کہ پاکستان کی جی ڈی پی کو 60 فیصد تک فروغ مل سکتا ہے اگر پاکستان میں خواتین معاشی طور پر بااختیار ہوں۔

انھوں نے کہا کہ یو این ویمن انہیں مالی خود مختاری، انکم سکیورٹی، معاشی تحفظ اور مہذب کاروبار چلانے کے مواقع حاصل کرنے کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا۔ اجلاس میں ہر خطے کے لئے ایک فوکل پرسن نامزد کرکے کوآرڈینیشن کمیٹیوں کو حتمی شکل دی گئی جو خواتین کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کر کے انہیں تجارتی میلے میں لانے کے لئے ہم آہنگی پیدا کریں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں