ملک کے پہلے ای چیمبر کا اعزازفیصل آباد چیمبر کو ایک منظم اور متحرک کارپوریٹ ادارے کے طور پر چلانے کی سمت پہلا قدم ہے،ڈاکٹر خرم طارق

 فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے کہا ہے کہ ملک کے پہلے ای چیمبر کا اعزاز دراصل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کو ایک منظم اور متحرک کارپوریٹ ادارے کے طور پر چلانے کی سمت پہلا قدم ہے جبکہ آئندہ سال پالیسی سازی پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ نئے جوش اور ولولے سے تھنک ٹینک کے قیام کیلئے سنجیدہ اور قابل عمل کوششیں کی جائیں گی۔

یہ بات انہوں نے سالانہ اجلاس  سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر ملک کا واحد چیمبر تھا جس نے قانون کے مطابق وقت پر الیکشن شیڈول کا اعلان کیا مگر طویل رسہ کشی کے بعد پندرہ دن پہلے معلوم ہوا کہ اس سال الیکشن نہیں ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارا سالانہ اجلاس بھی بروقت ہو رہا ہے۔ انہوں نے گزرے سال کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے ممبروں سے گزارش کی کہ وہ اس میں کمی کوتاہی کی نشاندہی کریں تاکہ ان کو بہتر بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ میاں محمد ادریس صاحب نے انہیں اس ادارے کو کارپوریٹ طرز پر چلانے کی ذمہ داری سونپی تھی۔ ڈاکٹر خرم طارق نے بتایا کہ 60فیصد سٹاف کے ساتھ انہوں نے اپنے ساتھی عہدیداروں اور ایگزیکٹو کے تعاون سے آڈٹ، ٹیکسیشن اور سروسز کو جدید خطوط پر استوار کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں ریکارڈ کی مینوئیل ہنڈلنگ دشوار ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے ویزا لیٹر ز میں گڑ بڑ کی شکایات کے بعد اِس نظام کو ڈیجیٹلائز کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری کوششوں کی وجہ سے فیصل آباد چیمبر ملک کا پہلا ای چیمبر بن چکا ہے۔ ہر قسم کی ڈاکومنٹیشن آن لائن ہو رہی ہے جبکہ بہت جلد ویزا لیٹر، ممبر شپ، اس کی تجدید اور دیگر دستاویزات بھی ہمارے ممبر گھر بیٹھے حاصل کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ادارے کو کامیابی سے چلانے کیلئے مالی خودمختاری ضروری ہے اور مالی وسائل میں اضافہ کے بغیر یہ مقصد حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے سروسز چارجز میں ردو بدل کیا گیا جبکہ پوری ٹیم نے ایک اکائی کے طور پر کام کیا۔

انہوں نے سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد اور نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی کے تعاون کو بطور خاص سراہا اور کہا کہ ایگزیکٹو ممبران کے اجتماعی ذہانت اور تعاون نے بھی اس سال کے اہداف حاصل کرنے میں اُن کی بہت مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل چیمبر کا کوئی آفیشل ترجمان نہیں تھا تاہم اب وہ سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹر کا باضابطہ اور سرکاری طور پر ترجمان مقرر کر رہے ہیں۔ ملک کی مجموعی دگر دوں معیشت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ حکومت کے علاوہ آئی ایم ایف کی وجہ سے ہم سال بھر رولز کوسٹر بنے اور پھر ہمیں معلوم ہوا کہ حکومتی ایوانوں میں صنعت و تجارت کی کوئی اہمیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ریاست کے تین ستونوں کی بات ہوئی تھی جبکہ انہوں نے معیشت کو چوتھے اہم ستون کے طور پر پیش کیا اور اسے منوایا بھی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوششوں کی وجہ سے ہمیں سینٹ کی کمیٹی میں بلوایا گیا اور وہاں ہماری کارکردگی کی وجہ سے ہمیں اِس کا اعزازی ممبر بنا لیا گیا۔ اس طرح پوسٹ بجٹ اجلاس میں بھی ہمیں مدعو کیا گیا۔ ہم نے چیمبر کے معاملات کھل کر بیان کئے جبکہ اس سے قبل ان اجلاسوں میں کراچی اور لاہور چیمبر کو ہی بلایا جاتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سماجی شعبہ میں بھی ہمیشہ سیالکوٹ چیمبر کا ذکر ہوتا تھا جبکہ اب اس شعبہ میں بھی فیصل آباد کی اہمیت کو برملا تسلیم کیا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت خزانہ کو ہم نے صنعت و تجارت کے حقیقی مسائل بارے سفارشات پیش کیں۔ اس اجلاس میں ایگزیکٹو کے دس بارہ لوگ بھی موجود تھے۔ ہماری کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ملک کی تاریخ میں پہلی بار فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر کو اناملی کمیٹی کا چیئرمین نامزد کیا گیا جبکہ اس سے قبل یہ عہدہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹری کے پاس ہوتا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تین چار اہم معاملات اٹھائے تاہم ان میں سے صرف 2حل کرائے جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اشفاق تولہ کی تجویز پر ایکسپورٹ ٹیکس کو فکس ٹیکس میں تبدیل کر کے اضافی 698ارب اکٹھے کئے جانے کی تجویز تھی۔ اس سے یقینا برآمدات پر بھی منفی اثر پڑتا اس لئے ہم نے ایسا نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا ایف ٹی آر(فائنل ٹیکس رجیم) کو ایم ٹی آر(مینیم ٹیکس رجیم) میں بدلنا تھا مگر ہم نے یہ بھی نہیں ہونے دیا۔ ڈاکٹر خرم طارق نے بتایا کہ ونڈ فال ٹیکس پر بھی بہت لے دے ہوئی۔ وزیر خزانہ کا موقف تھا کہ یہ بارہ ملکوں میں نافذ ہے جس کے تحت حکومت پچھلے 5سال تک جتنا اور جیسے چاہے ٹیکس لگا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے وضاحت کی کہ اُن بارہ ملکوں کے حالات پاکستان جیسے نہیں تھے۔ اس طرح ہم اپنی کوششوں میں جزوی طور پر کامیاب ہو سکے اور اس کا دورانیہ 5سال سے کم کر کے تین سال کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے مینڈیٹ سے ہٹ کے گورننس کے معاملات کو بہتربنانے کیلئے تجاویز دیں جس کے تحت گورننس کیاخراجات کو ایک ٹریلین تک کم کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح حکومت چلانے کے اخراجات میں مجموعی طور پر 11 فیصد کمی کی جانی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ اسحاق ڈار نے اس تجویز پر شاباش دی مگر اس پر عمل نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آواز ٹیکنیکل علم کے ساتھ ہر فورم پر گئی جبکہ وزیر اعظم، وفاقی سیکرٹریوں کے ہمراہ ہمارے خصوصی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اس اجلاس کی وجہ سے بہت سے معاملات پر فوری طور پر کام شروع کر دیا گیا جو اب بھی جاری ہے۔

سفارتی سطح پر اپنی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر خرم طارق نے بتایا کہ ہمیں معلوم ہوا کہ سافٹ پاور کا کوئی نظام نہیں ہے۔ بہت سے سفارتخانوں کے اپنے مسائل تھے جن کو ہم نے حل کرانے کی کوشش کی۔ وفود بھیجنے کے حوالے سے صدر چیمبر نے بتایا کہ عالمی معاشی صورتحال کی وجہ سے فیصل آباد چیمبر کے وفد نے آزاد جموں و کشمیر کی پہلی انوسٹمنٹ کانفرنس میں شرکت کی اور آزاد کشمیر کے صدر اور وزیر اعظم سے بھی ملاقاتیں کیں۔ اٹما کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یہ واحد غیر ملکی وفد تھا جس میں فیصل آباد چیمبر کے وفد نے شرکت کی۔ صوبائی سطح کے معاملات کے بارے میں انہوں نے گورنر پنجاب سے اپنی ملاقاتوں کا ذکر کیا اور بتایا کہ یہ انتہائی مؤثر ثابت ہوئیں اِن کے ذریعے ڈرائی پورٹ او رسندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس پر خاصی پیشرفت ہوئی۔ اس سلسلہ میں اگلے روز ہی مزمل سلطان کو ٹیلی فون آنا شروع ہو گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ہماری سفارش پر پنجاب کے چیمبرز پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی جس کو بعد ازاں چھ چیمبرز تک محدود کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا ہمیں بہت فائدہ ہوا۔ فیصل آباد کے 93کلومیٹر طویل رنگ روڈ کیلئے فنڈ فوری طور پر ریلیز کر دیئے گئے۔ اسی طرح الائیڈ ہسپتال کی مکمل تزئین و بحالی اور جدید مشینری کی فراہمی کیلئے بھی فنڈ جاری کئے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد ائیر پورٹ کو موٹر وے سے براہ راست منسلک کرنے کے معاملات بھی آگے بڑھے جبکہ پنجاب کی صنعتو ں کیلئے سنگل ونڈ و سکیم پر بھی کام جاری ہے اور وزیر اعلیٰ بذات خود اس کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے صوبائی وزیر ایس ایم تنویر سے فیڈمک بارے میں ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ اُن کی مداخلت سے اس کو ری ویمپ کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر سے قریبی تعلقات کے حوالے سے بتایا کہ سرگودھا روڈ پر وسیع شجرکاری کرنے کے علاوہ ایک پارک کو بھی ڈویلپ کیا گیا تاہم سبزہ نظر آنے میں ابھی چند ماہ لگیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ میں بار بار تبادلوں کی وجہ سے توقع کے مطابق شہر کی سطح پر کئی منصوبوں پر کام نہ ہو سکا۔ انہوں نے اس سلسلہ میں سیف سٹی پراجیکٹ کا حوالہ دیا اور کہا کہ یہ کام تاحال زیر التواء ہے۔ سماجی بہبود کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر خرم طارق نے کہا کہ انہوں نے سلوگن دیا تھا کہ لیبر کا بچہ لیبر نہیں بنے گا۔ اس سلسلہ میں لیبر کے تین سکولوں کو استاد اور دیگر فرنیچر ہم مہیا کر رہے ہیں۔ قائمہ کمیٹیوں کے بارے میں صدر نے بتایا کہ یہ تاخیر سے قائم کی گئیں اِن میں سے بہت سی کمیٹیوں نے اچھا کام کیا۔ تاہم اس سال ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کمیٹیوں کی درجہ بندی کی جائے گی۔ مینجمنٹ کی کمیٹیاں ایک، ٹریڈ کی دوسرے، لائزن تیسرے اور کور کمیٹیاں چوتھے گروپ میں شامل ہوں گی۔

انہوں نے چیمبر کے نام کے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس حوالے سے خود کمشنر صا حبہ نے اُن سے بات کی جس کے بعد ہم نے ملکر ایس او پی تیار کیا۔ چیمبر کی نمائندگی کیلئے سیکرٹری یا ڈپٹی سیکرٹری کی منظوری سے ہی کسی کمیٹی کا چیئرمین انتظامی افسران کو مل سکے گا۔ جبکہ اس سلسلہ میں انتظامیہ کو کمیٹیوں کے چیئرمینوں کی فہرست بھی مہیا کی جائے گی۔

نئے سال کے بار ے میں پلان کے حوالہ سے ڈاکٹر خرم طارق نے بتایا کہ 15دن پہلے تک انہیں الیکشن کی امید تھی مگر اسکے بعد انہیں بتایا گیا کہ اس سال الیکشن نہیں ہوگا اور انھیں اس سال بھی کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ہم ایک قدم اور آگے جائیں گے اور پالیسی سازی پر توجہ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی پالیسی کی تیاری کے علاوہ ای چیمبر کے معاملات کی نگرانی ضروری ہے۔ اس طرح تھنک ٹینک کے قیام کیلئے بھی شعوری کوششیں کی جائیں گی اور وہ اپنا زیادہ وقت سفارتی اور ان معاملات پر خر چ کریں گے جبکہ چیمبر کے معمول کے امور سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد اور نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی دیکھیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ٹیم ورک کی وجہ سے فیصل آباد چیمبر گزشتہ 3سالوں کے آڈٹ اعتراضات دور کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ اسی طرح ریونیو میں ریکارڈ اضافہ ہوا جبکہ حکومتی اداروں سے گہرے اور نتیجہ خیز تعلقات کو فروغ دیا گیا۔ فیڈمک میں فیصل آباد چیمبر کے پلاٹ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ نیا پلاٹ بہتر جگہ پر حاصل کرنے کے علاوہ اس کی چار دیواری بھی کرادی گئی ہے جبکہ بقیہ معاملات پر بھی گفت و شنید جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام دوستوں کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکے تاہم اس سال کے دوران وہ اُن سے اپنے رابطوں کو بہتر بنائیں گے۔ مزید برآں چیمبر کے تشخص کو نمایاں کرنے کیلئے بھی کوششیں جاری رہیں گی۔ اس سے قبل مزمل سلطان نے الیکشن کے حوالے سے ہونے والے واقعات کا تفصیل سے ذکر کیا اور بتایا کہ الیکشن کے بغیر سالانہ اجلاس عام بے مزہ ہے۔ تاہم اس سلسلہ میں عدلیہ کی مداخلت کی وجہ سے انہیں انتہائی محتاط رویہ اپنا نا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلہ میں ڈی جی ٹی او کے علاوہ اپنے لیگل ایڈوائزر سے بھی راہنمائی حاصل کی اور بلآخرہی فیصلہ ہوا کہ الیکشن نہیں ہوں گے۔ آخر میں گروپ لیڈر میاں محمد ادریس نے ڈاکٹر خرم طارق کی سابقہ کارکردگی کو سراہا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ وہ آئندہ سال اس سے بھی بہتر نتائج دیں گے۔ انہوں نے ڈاکٹر خرم طارق کو اناملی کمیٹی کا چیئرمین بننے پر مبارکباد دی اور کہا کہ ای چیمبر بھی وقت کی ضرورت ہے جس سے ممبران کے مسائل کم ہوں گے۔ چیمبر کا ریونیو بڑھنے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کی ایک وجہ خرد برد کا بھی خاتمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ موجودہ ٹیکس گزاروں سے صرف موجودہ ٹیکس ہی وصول کئے جائیں اور اگر ان میں مزید ضافے کی ضرورت ہو تو اس کو نئے ٹیکس گزاروں سے پورا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم ورک سے ہم بڑے بڑے کام کر سکتے ہیں۔ تاہم کچھ ممبر خوش اور کچھ ناراض ہوں گے مگر مجموعی طور پر فیصل آباد چیمبر کی کارکردگی شاندار رہی ہے۔ انہوں نے چیمبر کو کارپوریٹ ادارے میں تبدیل کرنے پر صدر چیمبر کا شکریہ اد اکیا اور کہا کہ لوگ آتے اور جاتے رہتے ہیں مگر ادارے اور نظام چلتا رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ برُی معیشت کے باوجود چیمبر نے شہر کی مجموعی ترقی میں بھی اپنا کردار اد اکیا اور اس سلسلہ میں ڈاکٹر خر م طارق مبارکباد کے مستحق ہیں۔

انہوں نے حکومتی اداروں میں غیر مستحق لوگوں کی طرف سے چیمبر کے نام کو استعمال کرنے کی مذمت کی اور کہا کہ صدر اس سلسلہ میں تمام اداروں کو خط لکھیں اور پریس کانفرنس میں بھی اس کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارے کی عزت کا سوال ہے اس لئے اس سلسلہ میں قرار داد بھی منظور کی جائے۔سابق صدر چوہدری محمد نواز نے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کو متحرک و فعال بنانے جبکہ شبیر حسین چاولہ نے ممبروں کے ساتھ رابطوں کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ آخر میں سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجا د ارشد نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ کارکردگی کی بنیاد پر تحائف اور شیلڈیں بھی تقسیم کی گئیں۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا پہلا پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ انٹر لوپ کے مصدق ذوالقرنین کو پیش کیا گیا۔اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا معمول کا ایجنڈا نمٹایا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں