بلوچستان ایشیا کا گیٹ وے ہے جہاں سے متعدد ممالک کے ساتھ تجارت کی جا سکتی ہے، گورنر بلوچستان

اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں بزنس رول ماڈل ایوارڈ تقریب سے خطاب

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بزنس رول ماڈل ایوارڈ تقریب منعقد کی گئی جس میں مارکیٹوں کے بزنس لیڈرز کو ان کی تاجروں کیلئے گراں قدر خدمات کے اعتراف میں ایوارڈز سے نوازا گیا۔ گورنر بلوچستان ملک عبد الولی خان کاکٹر تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان ایشیاء کا گیٹ وے ہے جہاں سے متعدد ممالک کے ساتھ تجارت کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے بلوچستان کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے بزنس کمیوٹنی کو دعوت دی کہ وہ بلوچستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کریں کیونکہ بلوچستان میں بہت سے وسائل ہیں جن کو استعمال کرنے کیلئے سرمایے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں غربت و افلاس ہے اورشہریوں کو علاج و تعلیم کیلئے دوسرے صوبوں میں جانا پڑتا ہے،تاہم بزنس کمیونٹی بلوچستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کر کے اس کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل سب سے شیئر کرنے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک تمام سیاسی جماعتیں اور ہم سب ایک دوسرے پر بھروسہ نہیں کرینگے کوئی ملک ہم پر بھروسہ نہیں کرے گا لہذا وقت کی ضرورت ہے کہ سب متحد ہو کر ملک کو موجودہ مشکلات سے نکالیں۔

انہوں نے چیمبر کی طرف سے بزنس رول ماڈل تقریب کے انعقاد کو سراہا اور کہا کہ اس سے بزنس کمیونٹی کی پذیرائی میں اضافہ ہو گا۔ تقریب کے اختتام پر انہوں نے مارکیٹوں کے بزنس لیڈرز میں ایوارڈز تقسیم کئے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اس وقت تاریخ کے ایک نازک دور سے گزر رہا ہے اور بزنس کمیونٹی ہی ملک کو موجودہ معاشی بحران سے نکال سکتی ہے تاہم اس سلسلے میں حکومت کا تعاون بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کاروبار اور سرمایہ کاری کر کے معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے اور ان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ان کو ان کے حقوق دئیے جائیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بزنس کمیونٹی اسپیشل انوسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل کے مقاصد کے حصول کیلئے ہرممکن تعاون کرے گی تا کہ پاکستان میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو بہتر فروغ ملے۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی کہ وہ اسلام آباد چیمبر میں آ کر اپنا معاشی منشور پیش کریں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیلئے مزید سازگار ماحول پیدا کرے جس سے معیشت بہتر ہو گی۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں امن قائم کریں اور بزنس کیلئے حالات بہتر کریں جس سے صوبہ غربت سے نکل کر ترقی و خوشحالی کی طرف بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ گوادر پاکستان کی تقدیر بدل سکتا ہے لیکن اس میں ترقیاتی کام سست روی کا شکا ر ہے جس کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزنس رول ماڈل ایوارڈ کا مقصد بزنس لیڈرز کی تاجروں کیلئے خدمات کو تسلیم کرنا اور معاشرے میں ان کو بہتر مقام دلوانا ہے۔چیمبر کے گروپ لیڈر خالد اقبال ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ حالات کاروبار کیلئے سازگار نہیں ہیں جس وجہ سے بزنس کمیونٹی بھی مشکلات کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کا شرح سود 22فیصد ہے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں جس وجہ سے بزنس کمیونٹی کے ساتھ ساتھ عوام پریشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب دنیا میں نیوکلیئر جنگ نہیں بلکہ معاشی جنگ کا دور ہے اور وہی ممالک آگے بڑھ رہے ہیں جن کی معیشت مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ملک کے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھ کر پاکستان کو موجودہ مشکلات سے نکالنے کیلئے ایک جامع ایجنڈا تیار کرکے اس پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔ انہوں نے بلوچستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے سیکیورٹی کی صورتحال کوبہتر کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور یقین دلایا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اس سلسلے میں اپنا مکمل تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے سابق صدر اور یو بی جی پاکستان کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا ازلی دشمن بلوچستان میں سازش کے تانے بانے بن رہا ہے اور ہم سب نے مل کر اس کو ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی تقدیر بدل سکتا ہے کیونکہ بلو چستان کی ترقی سے پورا خطہ ترقی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی بلیو اکانومی پاکستان میں ترقی کا ایک نیا دور شروع کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں علاقائی تجارتی بلاک بنا کر اورتجارت کیلئے سرحدیں کھول کر ترقی و خوشحالی حاصل کی جا رہی ہے لہذااب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان بھی پڑوسی ممالک کے ساتھ سرحدیں کھول کر علاقائی تجارت کو ترقی دینے کی کوشش کرے جس سے خطے کے عوام خوشحال ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان اور ایران ہمارے بھائی ہیں لہذا ان کے ساتھ تجارت بند کرنا ہمارے مفاد میں نہیں۔چیمبر کے سابق صدر محمد اعجاز عباسی نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور بلوچستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیلئے پرامن ماحول کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں