فارما انڈسٹری پر بہتر توجہ دے کر اس کی برآمدات کو سالانہ 5ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے، صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ فارما انڈسٹری پر بہتر توجہ دے کر اس شعبے کی برآمدات کوایک مختصر عرصے میں 5ارب ڈالر سالانہ تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً 639 فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ یونٹس کام کر رہے ہیں، جن میں تقریباً 240,000 افراد برسرروزگار ہیں اور یہ انڈسٹری 60 سے زائد ممالک کو 30 کروڑ ڈالر سے زائد کی برآمدات کر رہی ہے تاہم اس انڈسٹری کیلئے ریگولیشنز کو آسان بنا کر اور اس صنعت کے اہم مسائل کو حل کر کے اس کی برآمدات میں اربوں ڈالر کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس نے ایسوسی ایشن کے زونل چیئرمین نارتھ ارشد محمود کی قیادت میں چیمبر کا دورہ کیا۔احسن بختاوری نے کہا کہ اگر حکومت بہتر تعاون کرے تو فارما انڈسٹری پاکستان کو اس شعبے کی عالمی مارکیٹ میں ایک اہم مقام دلوا سکتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پالیسی اقدامات کے ذریعے ایکٹو فارماسیوٹیکل اجزاء کی مقامی مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کرے تاکہ درآمدات پر ہمارا انحصار کم کیا جا سکے۔ اس سے نہ صرف پاکستان اس شعبے میں خود کفیل ہو گا بلکہ برآمدات کی ترقی کے بھی نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ چیمبر فارما انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے وزارت تجارت اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل سمیت حکومت کے دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ کام کر رہا ہے اور یقین دلایا کہ چیمبر اس شعبے کے اہم مسائل کو حل کرنے میں پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے گا۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پی پی ایم اے کے زونل چیئرمین نارتھ ارشد محمود نے کہا کہ فارما انڈسٹری ادویات کی تیاری کے لیے اپنا زیادہ تر خام مال باہر سے درآمد کر رہی ہے لیکن بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث اس کی پیداواری لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت فارما انڈسٹری کے پلانٹس و مشینری اور پیکنگ میٹریل کی درآمد پر ٹیکس کی چھوٹ دے اور یوٹیلیٹی بلوں پر عائد ٹیکسوں میں کمی کرے جس سے اس صنعت کو اپ گریڈ کرنے اور اس کی برآمدات کو مزید فروغ دینے میں مدد ملے گی۔چیمبر کے نائب صدر انجینئر اظہر الاسلام ظفر نے کہا کہ چیمبر نے فارماسیوٹیکل سیکٹر کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہوئی ہے جو اس شعبے کے اہم مسائل کے حل کے لیے تگ و دو کر رہی ہے اور چیمبر حکومت کے ساتھ مل کر اس شعبے کی بہتر ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرے گا۔

آئی سی سی آئی کے گروپ لیڈر خالد اقبال ملک نے کہا کہ پاکستان ادویات کی تیاری میں نہ صرف خود کفیل ہے بلکہ ادویات کو ایکسپورٹ بھی کر رہا ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اس صنعت کو بھرپور تعاون فراہم کرے جس سے اس شعبے کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔فیصل مزمل، ہمایوں کبیر، چوہدری عنصر فاروق، سید طالب حسین، احمد خان ترین، سید طارق علی، محمد ہمایوں، میاں حارث، میاں طارق، خالد اعوان، میاں زبیر، سہیل میر، ملک ندیم اختر کاکازئی، فیصل ظفر، بلال منور، چوہدری نثار علی خان، احمد وڑائچ، چوہدری محمد حمزہ، کفایت اللہ ملک، ملک طارق جاوید، شیر محمد، عاصم مزمل، شیخ فیصل اور دیگر وفد میں شامل تھے۔

ظفر بختاوری سابق صدر آئی سی سی آئی اور سیکرٹری جنرل یو بی جی پاکستان، خالد چوہدری، اسد عزیز، چوہدری محمد نعیم اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں