یوٹیلٹی اسٹورزکیلیے سبسڈی پیکیج کی منظوری پھر موخر

وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز سے عوام کو سستے داموں اشیائے خوراک کی فراہمی کیلیے 44 ارب روپے تک کے زر تلافی پیکیج کیلیے کی گئی درخواست پر فیصلہ ایک مرتبہ پھر موخر کردیا تاکہ اس بھاری تقاضے کو کم کرنے کیلیے دی گئی مختلف تجاویز پر غور کیا جاسکے۔

وزارت صنعت کے ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے دوران وزیراعظم ریلیف پیکج کے تحت پانچ ضروری اشیائے خورونوش کی رعایتی نرخوں پر فروخت جاری رکھنے کیلیے تین تجاویز وفاقی حکومت کو پیش کی ہیں، جن کیلیے 32 سے44 ارب روپے کی سبسڈی کی ضرورت پڑے گی۔

تاہم حکومت نے موجودہ بجٹ میں اس مقصد کیلیے صرف 17ارب روپے رکھے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت کو اس مد میں سپلیمنٹری گرانٹ جاری کرنی پڑے گی، جس کی آئی ایم ایف کی جانب سے بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے وزارت صنعت کو ہدایت کی ہے کہ وہ حکومت کی مالی گنجائش اور ٹارگٹڈ سبسڈی کے نظریئے کو مدنظر رکھتے ہوئے زرتلافی کی مد میں درکار رقم میں کمی لائی جائے۔

یہ دوسرا موقع ہے کہ حکومت نے اس اہم معاملے پر فیصلہ موخر کردیا، اب یہ اگلے ہفتے دوبارہ زیرغور آئے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں