روس یوکرین جنگ کے اثرات عالمی خلائی اسٹیشن تک پہنچ سکتے ہیں، ماہرین

محض زمین تک محدود نہیں بلکہ اس سے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں ترقی یافتہ ممالک کی شراکت داری بھی متاثر ہوسکتی ہے جس میں روس بھی شامل ہے۔

امریکی خبررساں ادارے یو پی آئی کے مابق روس بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی دیکھ بھال اور آپریشن میں امریکہ، یورپ، جاپان اور کینیڈا کے ساتھ ایک بڑا شراکت دار ہے۔ تاہم روس یوکرین جنگ کی وجہ سے ناسا اور دیگر خلائی ایجنسیوں کو اس 22 سالہ شراکت داری میں سنگین سفارتی تناؤ کا سامنا ہے۔

روس بین الاقوامی اسٹیشن کو خلا میں بلند رکھنے کے لیے وقتاً فوقتاً فائر کرنے والے انجنوں کے ساتھ سامان اور عملے کی نقل و حمل فراہم کرتا ہے۔ روسی اور دیگر ممالک کے خلاباز اکثر خلائی اسٹیشن کی لیبارٹری میں ساتھ ساتھ کام کررہے ہوتے ہیں۔

ناسا کے انڈپنڈنٹ ایرو اسپیس سیفٹی ایڈوائزری پینل کی چیئر وومن پیٹریشیا سینڈرز نے یو پی آئی کو بتایا کہ روس یوکرین کشیدگی جیسے جیسے شدت پکڑتی جارہی ہے ہم اس کے ناسا کے سیفٹی ایڈوائزر پر پڑنے والے سنگین اثرات کا تجزیہ کررہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں