موخر ادائیگی پر سعودی عرب سے تیل رواں ماہ سے ملنا شروع ہوجائے گا

 سعودی عرب کی جانب سے مؤخر ادائیگی پر تیل رواں ماہ سے ملنا  شروع ہوجائے گا۔

سعودی عرب  کی جانب سے مؤخر ادائگیوں پر پارکو اور نیشنل ریفائنری لمیٹڈ کو رواں ماہ سے ملنا شروع ہوجائے گا۔ انھیں ہر ماہ مؤخر ادائیگی پر 5 کروڑ ڈالر کے مساوی مالیت کا تیل فراہم کیا جائے گا۔

دوسری جانب پاکستان نے اسلامی ترقیاتی بینک سے 1.2 ارب ڈالر کی فنانسنگ فیسلٹی حاصل کرنے کے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔ آئی ڈی بی گروپ اور سعودی عرب  کی جانب سے ماہانہ 20کروڑ ڈالر کی مشترکہ فنانسنگ سے روپے کی قدر  پر دباؤ میں کمی آنے کی توقع ہے۔

واضح رہے کہ  3 سال کے دوران ڈالر کے مقابلے میں  روپے کی قدر 45 فیصد گرچکی ہے جس کے نتیجے میں مہنگائی بلندیوں پر ہے۔

وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق آئی ڈی بی کی انٹرنیشنل اسلامک ٹریڈ  فنانس کارپوریشن اور پاکستان کے درمیان 1.2 ارب ڈالر کے سالانہ پلان برائے 2022 پر دستخط کیے گئے ہیں۔ سالانہ پلان توانائی اور زراعت کے شعبوں میں پائیدار ترقی کے لیے اعانت فراہم کرے گا۔

یہ پہلی بار ہے کہ قرض گیر اور قرض دہندہ دونوں فنانسنگ  فیسلٹی میں غذائی اجناس (  فوڈ آئٹمز)  کو شامل کرنے پر راضی ہوئے ہیں۔ پہلے یہ  فیسلٹی صرف تیل و گیس تک محدود تھی۔

وزارت اقتصادی امور کے مطابق 1.2 ارب ڈالر کے معاہدے میں  بنیادی اجناس جیسے خام تیل، ریفائنڈ پٹرولیم پروڈکٹس، ایل این جی اور غذائی اور  زرعی مصنوعات کی درآمد کے لیے فنانسنگ شامل ہے۔ اس پلان پر دستخط  جدہ میں آئی ٹی ایف سی کے ہیڈکوارٹر میں وزارت اقتصادی امور کے وفد اور آئی ٹی ایف سے کے حکام کے درمیان کیے گئے۔

رواں مالی سال کے دوران  حکومت پہلے ہی  آئی ڈی بی سے  تیل خریداری کی ادائیگی کے لیے 1.1  ارب ڈالر حاصل کرچکی ہے۔

1.2 ارب ڈالر کی فنانسنگ فیسلٹی کا حوالہ دیتے ہوئے آئی ٹی ایف سی کے سی او او نذیم نوردالی نے کہا  کہ نیا سالانہ پلان آئی ٹی ایف سی اور  حکومت پاکستان کے درمیان طویل  شراکت داری کو ظاہر کرتا ہے۔ اقتصادی اہداف کے حصول کے لیے آئی ٹی ایف سی پاکستان کو مالی وسائل فراہم کرتا رہے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں