خام مال پر ٹیکس مسترد، دواسازوں کی تنظیم نے اجلاس بلالیا

ادویات کے خام مال پر 17فیصد ٹیکس کے معاملے پر پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے ہنگامی اجلاس بلا لیا۔

ادویات کے خام مال پر 17فیصد ٹیکس کا معاملہ شدت اختیار کرگیا جب کہ پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے ٹیکس کا نفاذ مسترد کرتے ہوئے منگل کو جنرل باڈی کا ہنگامی اجلاس بلا لیا۔

اجلاس میں پی سی ڈی اے ہول سیلرز کیمسٹ ایسوسی ایشن، پنجاب کیمسٹ کونسل، آلٹرنیٹو میڈیسن ایسوسی ایشن کے نمائندے شریک ہوں گے۔ حکومت کی جانب سے ٹیکس واپس نہ لینے کی صورت میں  لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا اور احتجاج پر غور کیا جائے گا۔

پی پی ایم اے کے چیئرمین قاضی محمد منصور  اور دیگر ذمہ داروں کے مطابق پی پی ایم اے اور ایف پی سی سی آئی کا مشترکہ اجلاس ایف پی سی سی آئی کے ریجنل دفتر لاہور میں ہوا جس میں ادویات بنانے والی کمپنیوں نے حکومت کے ادویات پر 17فیصد ٹیکس لگانے والے فیصلے کو رد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارما انڈسٹری مشکلات کا شکار ہوگئی ہے جس سے ادویات کی قلت کا اندیشہ ہے۔

حکومت نے کہا تھا کہ ادویات کے خام مال کی قیمت خرید پر ادا کیا گیا ٹیکس ریفنڈکر دیا جائے گا لیکن حکومت اپنے اس فیصلے سے منحرف ہو گئی ہے جس کی وجہ سے اب ٹیکس ادویات کی قیمتوں پر لگے گا اور سارا بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں