جنوبی افریقہ کے ہوٹل میں روبوٹ میزبان

جنوبی افریقہ کے امیر قصبے سینڈٹون کے ایک ہوٹل میں آپ استقبالیے پر روبوٹ میزبان سے مل سکتے ہیں۔ اس سے بات کرتے ہوئے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا کوئی خطرہ نہیں کیونکہ یہ گوشت پوست کی بجائے الیکٹرانک اور اور پلاسٹک کے ٹکڑوں پر مشتمل ہے۔

یہاں آپ کو لیکسی، میکاح اور ایریئل نامی روبوٹ نظر آئیں گے جو ہرممکن طور پر آپ کی مدد کرسکتے ہیں۔ اگرچہ اس سے قبل جاپانی ہوٹلوں میں روبوٹس کی بھرمار دیکھی جاچکی ہے۔ صرف 2015 میں ہی ٹوکیو کی ایک ہوٹل کو مکمل طور پر مشینوں اور روبوٹس کے حوالے کردیا گیا تھا۔

لیکن اس سال جوہانس برگ کی ہوٹل اسکائی میں مکمل طور پر ہوٹل میزبان موجود ہیں۔ یہ روبوٹ ایسے ملک میں موجود ہیں جہاں بیروزگاری پہلے ہی بدترین بحران بن چکی ہے۔ جنوبی افریقہ میں بیروزگاری اس وقت 30 فیصد سے بھی زائد ہے۔ اسی بنا پر ہوٹل انتظامیہ نے کہا ہے کہ ہم نے لوگوں کو فارغ نہیں کیا ہے بلکہ نئے روبوٹ کے لیے جگہ بنائی گئی ہے۔

تینوں روبوٹ روم سروس فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ 300 کلوگرام وزن بھی آپ کے کمرے تک پہنچاسکتے ہیں۔ اس طرح اگر کوئی کووڈ 19 کا مریض یہاں آجائے تو صورتحال مزید بگڑنے سے بچ جاتی ہے۔ روبوٹ اگرچہ اپنے متعلق کچھ نہیں بتاتے لیکن وہ مصنوعی ذہانت سے چہرہ شناسی کے ماہر ہیں اور یہ بتاسکتے ہیں کہ ہوٹل میں ٹھہرے مہمان ان سے خوش ہیں یا ناراض۔

تاہم یہاں آنے والے مہمان ہوٹل میں روبوٹ دیکھ کر مسرور ہوتے ہیں اور ان سے مختلف کام انجام دے رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں