فیٹف کے’’ جائزہ دورے‘‘ کیلیے پاکستان کے رکن ممالک سے رابطے

 دہشت گردی کی مالی اعانت روکنے والے عالمی ادارے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) کے سالانہ اجلاس سے قبل پاکستان نے رکن ممالک سے رابطے کیے ہیں تاکہ وہ اس ادارے کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلیے حمایت حاصل کر سکے۔

ایف اے ٹی ایف کا اجلاس 22 فروری کو شروع ہوگا، رواں سال یہ اجلاس آن لائن ہو گا،ایف اے ٹی ایف کے تمام ارکان پر مشتمل 4روزہ سالانہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ پاکستان کو بدستور گرے لسٹ میں رکھا جائے یا نکال دیا جائے۔ گو کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مذکورہ اجلاس کے نتائج سے بہت پرامید ہیں۔ تاہم سرکاری عہدیداروں کے مطابق پاکستان کم از کم رواں سال جون تک گرے لسٹ میں رہے گا، اجلاس سے قبل پاکستان رکن ممالک سے ایف اے ٹی ایف کے’’ جائزہ دورے‘‘ کی حمایت حاصل کر رہا ہے یہ ایک اہم قدم ہو گا۔

ایف اے ٹی ایف پاکستان کا دورہ کرنے پر آمادہ ہو گیا تو جون تک گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے، اس معاملے سے جڑے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان آ کر دہشتگردی کی مالی اعانت کے انسدادی اقدامات کا خود جائزہ لینے پر آمادہ ہو گیا تو اس سے جون میں گرے لسٹ سے نکلنے میں مدد ملے گی۔

اس حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہی رکھنے والے عہدیداروں نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ گزشتہ چند دنوں سے وزارت خارجہ میں رکن ممالک کے سفارتکاروں کو ایف اے ٹی ایف کے 27 نکاتی ایکشن پلان پر عملددرآمد سے متعلق بریفنگ دی جا رہی ہے۔

وزارت خارجہ کے حکام ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک سے اصرار کر رہے ہیں کہ پاکستان کے معاملے کو معروضی انداز میں دیکھا جائے چند ممالک کی طرح اسے سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں